Categories: صحت

سریش رینا ہمیشہ ملک کے لئے کھیلتے تھے: وزیر اعظم مودی

سریش رینا ہمیشہ ملک کے لئے کھیلتے تھے: وزیر اعظم مودی

وزیر اعظم شری نریندر مودی نے کہا ہے کہ سریش رینا وہ کھلاڑی ہیں جو ہمیشہ ملک کے لئے کھیلتے تھے۔ وہ کبھی بھی اپنے ذاتی مفاد کے لئے نہیں کھیلتے تھے۔ واضح رہے کہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے اہم کھلاڑی سریش رینا نے بھی مہندر سنگھ دھونی کے ساتھ ہی کرکٹ سے رٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے۔ مہندر سنگھ دھونی نے اچانک جب کرکٹ کے سبھی فارم سے رٹائرمنٹ کا اعلان کیا تو ملک بھر میں ان کے چاہنے والوں میں ایک مایوسی دیکھنے کو ملی۔ واضح رہے کہ مہندر سنگھ دھونی نہ صرف ایک اچھے وکٹ کیپر اور بلے باز تھے بلکہ وہ ایک بہت کامیاب کپتان بھی تھے۔ عظیم آل راؤنڈر کپل دیو کے بعد مہندر سنگھ دھونی ہی ایسے ہندوستانی کپتان تھے جنھوں نے ملک کو ورلڈ کپ جیت کر دیا تھا۔ ظاہر سی بات ہے مہندر سنگھ دھونی جیسے عظیم کھلاڑی روز روز نہیں پیدا ہوتے ہیں۔ لیکن اسی وقت ایک اور بہت ممتاز کھلاڑی تھا جس نے اپنے رٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔ وہ اور کوئی نہیں بلکہ سریش رینا تھے۔ سریش رینا کا شمار آپ ہندوستان کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں کریں گے یا نہیں یہ بات اہم نہیں ہے۔ اہم یہ ہے کہ سریش رینا نے ابھی کرکٹ سے رٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے۔ اور خاص بات یہ ہے کہ اس کے رٹائرمنٹ پر ملک کے وزیر اعظم شری نریندر مودی نے بھی اپنا بیان جاری کر کے رینا کی تعریف کی ہے اور یہ کہا ہے کہ رینا ایسے کھلاڑی ہیں جو اپنے ذاتی مفاد کے لئے نہیں بلکہ ملک کے لئے کرکٹ کھیلتے رہے ہیں۔
وزیر اعظم شری نریندر مودی نے ایک خط لکھ کر سریش رینا کو مبارک باد دی ہے اور ان کی خدمات کا اعتراف کیا ہے۔ اپنے خط میں وزیر اعظم نے بہت واضح الفاظ میں کہا کہ سریش رینا ایک ایسے کرکٹ کھلاڑی رہے ہیں جو ہمیشہ ٹیم اور ملک کی ضرورت کو دھیان میں رکھ کر کرکٹ کھیلتے تھے۔ انھوں نے اپنی شخصیت کو چمکانے کے لئے نہیں بلکہ ٹیم کی جیت کو یقینی بنانے کے لئے کھیلا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دس برسوں میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے جو فتوحات حاصل کی ہیں اس میں سریش رینا کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے۔ ہندوستانی کرکٹ نے کرکٹ کے سبھی تین فارمس میں زبردست کھیل کا مظاہرہ کیا ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں بھی مہندر سنگھ دھونی کی قیادت میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے بہترین مظاہرے کرتے ہوئے غیر ملکی سرزمین پر بھی جیت حاصل کی ہے۔ ایک زمانے میں یہ کہا جاتا تھا کہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم اپنے ملک میں گھریلو پچ پر اسپن گیندبازی کی بدولت جیت حاصل کرتی ہے جبکہ سڈنی، میلبورن یا ساؤتھ افریقہ کی اچھال لیتی پچ پر ہمارے بلے باز اپنی کارکردگی نہیں دکھا پاتے ہیں۔ یہ بات ایک زمانے میں کسی حد تک درست بھی تھی لیکن وقت بدلتے بدلتے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی نفسیات میں بھی زبردست تبدیلی رونما ہوئی۔
ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے ون ڈے انٹر نیشنل میں پہلی بڑی کامیابی اس وقت حاصل کی تھی جب سنہ 1975میں کپل دیو کی قیادت میں ورلڈ کپ جیت کر آئی۔ اس ٹیم میں کپل دیو کے ساتھ سنیل گواسکر، مدن لال، مہندر امر ناتھ، روجر بنی، سید کرمانی، بشن سنگھ بیدی، گنڈپا وشوناتھ اور کرتی جھا آزاد جیسے کھلاڑی تھے۔ اس کے بعد محمد اظہرالدین، سچن تنڈلکر اور سورو گانگولی جیسے کپتانوں نے ون ڈے انٹر نیشنل میں کپتانی کے فرائض انجام دئے۔ کامیابی کا تناسب درمیانی رہا۔ اس وقت ٹیم میں بہت اچھے کھلاڑی کھیل رہے تھے۔ راہل دراوڑ اور سچن تنڈلکر جیسے عظیم بلے باز اسی زمانے میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کا حصہ بنے۔ جواگل شری ناتھ اور ظہیر خان جیسے فاسٹ بالر بھی اسی دوران ہندوستانی کرکٹ ٹیم میں آئے۔ اور انل کمبلے جیسا عظیم اسپن گیندباز بھی اسی زمانے میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کا حصہ بنا۔ لیکن ایک کمی بس یہ تھی کہ ٹیم میں حوصلہ کی کمی تھی۔ روایتی سوچ نے ٹیم کو کمزور کر رکھا تھا۔
مہندر سنگھ دھونی کے ٹیم میں آنے اور پھر کپتانی کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد ٹیم میں ایک زبردست تبدیلی یہ رونما ہوئی کہ ٹیم نے بہت مثبت سوچ کے ساتھ قدم آگے بڑھایا۔ مہندر سنگھ دھونی کی ٹیم میں کئی اسٹار بلے باز تھے۔ انھیں میں ایک اسٹار سریش رینا بھی رہے ہیں۔ سریش رینا مشکل وقت میں بہت عمدہ اور کفایتی گیندبازی بھی کرتے رہے ہیں۔ اور جہاں تک ان کی فیلڈنگ کا سوال ہے تو وہ چیتے کی تیزی سے گیند پر جھپٹتے تھے۔ اور ان کا ڈائریکٹ تھرو تو زبردست تھا۔ اپنی فیلڈنگ اور کیچ پکڑنے کی صلاحیت سے بھی سریش رینا نے اپنے چاہنے والوں کو دیوانہ بنایا۔ وہ ایک عمدہ اور ضرورت کے مطابق بلے بازی کرنے والے بلے باز تھے۔ جب رن ریٹ ہائی ہو تو سریش رینا لمبے لمبے چھکے لگانے کے لئے جانے جاتے تھے۔ اسی طرح جب کوئی بلے باز بہت جم کے بلے بازی کرتا تھا اور اسے آؤٹ کرنا مشکل ہو جائے تو کپتان مہندر سنگھ دھونی گیند سریش رینا کو تھما دیتے تھے۔ اور کرکٹ کے ماہرین کو یاد ہے کہ سریش رینا نے کبھی مایوس نہیں کیا۔ اب جب سریش رینا نے اپنے رٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے تو ان کے شائقین کو مایوس ہونا لازمی ہے۔ لیکن سریش رینا کو ہندوستانی کرکٹ کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔.

Dr. S.U. Khan

Dr. Shafi Ayub editor urdu

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago