Urdu News

صحت کے شعبے میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر اپ ڈیٹ

صحت کے شعبے میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر اپ ڈیٹ

صحت کے شعبے میں  . صحت کے شعبے میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر اپ ڈیٹ


ایمس دہلی، پی جی آئی ایم ای آر چنڈی گڑھ اور ایمس رشی کیش مصنوعی ذہانت کے لیے سنٹر آف ایکسی لینس کے طور پر

آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن صحت کے اعداد و شمار کے انٹرآپریبلٹی کی سہولت فراہم کرتے ہوئے لانگیٹیوڈنل  الیکٹرانک ہیلتھ ریکارڈ (ای ایچ آر) تخلیق کرتا ہے

صحت کی وزارت نے حال ہی میں ایمس دہلی، پی جی آئی ایم ای آر. چنڈی گڑھ اور ایمس رشی کیش کو بھی مصنوعی ذہانت کے لیے مرکز امتیاز. کے طور پر نامزد کیا ہے، جس کا مقصد صحت میں مصنوعی ذہانت پر مبنی حل کی تخلیق اور استعمال کو فروغ دینا ہے۔ حکومت ہند نے آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن. (اے بی ڈی ایم) کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد ایک ایسا پلیٹ فارم بنانا ہے. جو صحت کے ماحولیاتی نظام کے اندر صحت کے ڈیٹا کے باہمی تعاون کی صورت حال پیدا کرے. تاکہ ہر شہری کا لانگیٹیوڈنل الیکٹرانک ہیلتھ ریکارڈ (ای ایچ آر) بنایا جا سکے۔

اے بی ڈی ایم کے تحت، متعدد اندراجات اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کی جاتی ہیں. کہ ڈیٹا سائلو کو توڑا جا سکے اور شہری کا لانگیٹیوڈنل الیکٹرانک ہیلتھ ریکارڈ. (ای ایچ آر) بنایا جائے۔ مزید یہ کہ صحت خدمات کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی ضرورت کے مطابق یہ جدید ترین ٹیکنالوجیز جیسے مصنوعی ذہانت. آئی او ٹی، بلاک چین وغیرہ کو موجودہ ہیلتھ آئی ٹی ایپلی کیشنز کے ساتھ مربوط کرے گا۔

آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن صحت کے اعداد و شمار کے. انٹرآپریبلٹی کی سہولت فراہم کرتے ہوئے لانگیٹیوڈنل  الیکٹرانک ہیلتھ ریکارڈ (ای ایچ آر) تخلیق کرتا ہے

نیتی آیوگ نے ہندوستان کے لیے مصنوعی ذہانت پر دو نقطہ نظر. والے دستاویزات شائع کیے ہیں، فروری 2021 میں ’’ذمہ دار اے آئی‘‘ اپروچ دستاویزات. اور اگست 2021 میں ’’ذمہ دار مصنوعی ذہانت کے لیے عملی اصول‘‘۔

صحت اور کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر. مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔

Recommended