Urdu News

کیوں ہو رہا ہے خواتین میں اینیمیا کی شرح میں اضافہ؟

نئی دہلی، انڈیا نیریٹو

خون کی کمی یا اینیمیا ایک ایسا مرض ہے، جس میں جسم کے خون کے سرخ خلیات یعنی ریڈ بلڈ سیلز بننا کم ہو جاتے ہیں۔ سرخ خلیات  میں سب سے اہم حصہ ہیموگلوبین نامی ایک پروٹین ہوتا ہے جو پھیپھڑوں سے آکسیجن لے کر جسم کے باقی حصے تک پہنچاتا ہے اور خون کا سرخ رنگ اسی کی وجہ سے ہوتا ہے۔

جسم کے تمام سیل کو، تمام حصے کو، تما م  اعضاء کو اپنے معمول کے کام انجام دینے کے لیے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ آکسیجن خون کے سرخ خلیات کے ذریعے منتقل ہوتی ہے۔ عام طور پر اینیمیا ہونے کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں مثلا معدے کی خرابی، جگر کی کارکردگی متاثر ہونا، دائمی قبض، خونی بواسیر، چوٹ لگنے سے اخراج خون ہونا، دوران حمل اور متوازن خوراک کا استعمال نہ کرنا شامل ہیں۔ جب غذا مناسب طریقے سے ہضم نہیں ہوپاتی تو بدن کو فولادی عناصر کی مطلوبہ مقدار نہیں مل پاتی جس کے باعث کم خون کی علامات سامنے آنے لگتی ہیں.

کیوں ہوتی ہے خواتین میں خون کی کمی؟

سب سے زیادہ خون کی کمی حاملہ خواتین میں پائی جاتی ہے۔ حاملہ خواتین میں خون کی کمی اس لیے بھی رونما ہوتی ہے کہ جسم کے اندر جسم کی پرورش ہونے سے حاملہ کو معمول سے ہٹ کر فولاد کی زیادہ مقدار درکار ہوتی ہے، جب حاملہ خواتین کو متوازن، معیاری اور توانائی سے بھرپور غذاء میسر نہیں آتی تو وہ خون کی کمی کے مرض میں مبتلا ہوجاتی ہیں۔ قلت خون کا مریض جسمانی کمزوری میں مبتلا ہوجاتا ہے، بھوک ختم ہوجاتی ہے اور سانس پھولنے لگتی ہے، پاؤں پر سوجن کے آثار بھی ظاہر ہونے لگتے ہیں۔

اینیمیا کے متعلق کیا کہتا ہے عالمی ادارہ صحت؟

خون کی کمی ایسا مسئلہ ہے جس کا سامنا ہر 10 میں سے 8 افراد کو ہوتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے ایک تخمینے کے مطابق دنیا کی 80 فیصد آبادی کو آئرن کی کمی کا سامنا ہوتا ہے خصوصاً حاملہ خواتین میں یہ خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ اس  وقت دنیا بھر میں 33 فیصد غیرحاملہ خواتین، 40 فیصد حاملہ خواتین اور 42 فیصد بچے آئرن کی کمی کا شکار ہیں۔

Recommended