میٹروپولیٹن کولکاتہ میں ایک 61 سالہ شخص کو’پیرا ٹریچیل‘ انفیکشن کی تشخیص ہوئی ہے۔ یہ پودوں کے فنگس سے ہونے والا انفیکشن ہے۔ اس سے پہلے دنیا میں کہیں بھی ایسا کیس سامنے نہیں آیا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ یہ شخص پلانٹ مائیکروولوجسٹ ہے اور کافی عرصے سے مختلف پودوں پر تحقیق کر رہا تھا۔
اس سے پہلے پودوں پر کام کرنے والا کوئی بھی فرد اس طرح پودوں کی فنگس سے متاثر نہیں ہوا۔ اس نئے کیس کے سامنے آنے کے بعد اس پر نئی تحقیق شروع ہو گئی ہے۔
انفیکشن کے بعد اس شخص کی آواز بھاری اور کھردری ہو گئی۔ کھانا نگلنے میں دشواری ہو رہی تھی اور مسلسل تھکاوٹ کی شکایت بھی تھی۔ تین ماہ تک اس پریشانی سے نبرد آزما ہونے کے بعد اسے ڈاکٹروں کو دکھایا گیا۔
وہاں ایکسرے اور سی ٹی اسکین کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ سی ٹی اسکین کے نتیجے میں گردن میں پیراٹریکل ابسیس نظر آیا جو سانس لینے کا راستہ روک سکتا ہے جو کہ انسان کی جان بھی لے سکتا ہے۔
اس کا نمونہ جانچ کے لیے’ڈبلیو ایچ او کولیبوریٹنگ سینٹر فار ریسرچ آن فنگس آف میڈیکل امپورٹنس‘کو بھیجا گیا۔ یہاں سے چونڈروسٹرم پرپیوریم کا علاج تجویز کیا گیا ، جس کے بعد اس شخص کی حالت بہتر ہو رہی ہے۔
کولکاتہ کے ایک پرائیویٹ اسپتال کے ایک محقق نے کہا کہ پودوں سے انسانوں تک فنگس انفیکشن کی روایتی تکنیک اس انفیکشن کا مائکرواسکوپی طریقے سے پتہ لگانے میں ناکام رہی ہے۔اس لیے یہ انفیکشن تشویشناک ہے۔ تاہم اس شخص کے انفیکشن پر تحقیق جاری ہے اور ریاستی محکمہ صحت کو رپورٹ بھی دی گئی ہے۔ لوگوں میں خوف و ہراس نہ ہو ، اس لیے متاثرہ کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…