قومی

آئی ٹی آر رینج سے بحریہ نے داغا ورٹیکلی لانچ شارٹ رینجسرفیس ٹو ایئر میزائل

کم اونچائی پرپرواز کرنے والے دشمن کے جہازوں یامیزائلوں کو مار گرانے کی صلاحیت

انڈین ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) نے منگل کو ہندوستانی بحریہ کے جنگی جہاز سے ایک ایسا میزائل داغا جو دشمن کے کسی بھی فضائی حملے کو ناکارہ بنا سکتا ہے۔ اس کی رفتار، درستگی اور فائر پاور اتنی مہلک ہے کہ یہ ریڈار کی گرفت میں بھی نہیں آتا۔  اوڈیشہ کے ساحل پر چاندی پور میں انٹیگریٹیڈ ٹیسٹ رینج سے لانچ کئے گئے اس میزائل کا نام ورٹیکل لانچ-شارٹ رینج سرفیس ٹو ایئر میزائل (وی ایل-ایس آر ایس اے ایم) ہے۔

 ہندوستانی بحریہ نے ٹیسٹ کے دوران  کم اونچائی پر پرواز کر رہے ٹارگیٹ کو سطح سے ہوا میں مار کرنے والے طاقتور گائیڈڈ میزائل وی ایل۔ ایس آرایس اے ایمسے  مار گرایا۔ کم بلندی پرپرواز کرنیوالے ٹارگیٹ کا مطلب ریڈار کو ڈاج دے کر آرہا دشمن کا طیارہ، ڈرون، میزائل یا ہیلی کاپٹرہوتا ہے۔ یعنی اب دشمن اس طرح سے بھارت کو چکما نہیں دے سکتا،ورنہ یہ بھارتی میزائل دشمن کو اڑا دے گا۔

ڈی آر ڈی او کے مطابق ٹیسٹ کے دوران پرواز کے روٹ اور وہیکل کی کارکردگی کے پیرامیٹرز کی نگرانی فلائٹ ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے کی گئی۔ ٹیسٹ کے لئے مختلف رینج کے آلات ریڈار، ای او ٹی ایس اور ٹیلی میٹری سسٹم کو آئی ٹی آر، چاندی پور کے ذریعہ تعینات کیا گیا تھا۔ ڈی آر ڈی او اور ہندوستانی بحریہ کے سینئر عہدیداروں نے بھی لانچ کی نگرانی کی۔ ہندوستانی بحریہ کے بحری جہازوں پر تعیناتی سے پہلے چند مزید ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ ایک بار تعینات ہونے کے بعد یہ سسٹمہندوستانی بحریہ کے لیے بہت مفید ثابت ہوگا۔

ہندوستانی بحریہ نے فی الحال وی ایل۔ ایس آر ایس اے ایم  میزائل کو کوئی نام نہیں دیا ہے۔ اسے براک ون کی جگہ جنگی جہازوں میں نصب کرنے کا منصوبہ ہے۔ اس میزائل کا وزن 154 کلوگرام ہے۔ اسے ڈی آر ڈی او اور بھارت ڈائنامکس لمیٹڈ (بی ڈی ایل) نے مشترکہ طور پر بنایا ہے۔ یہ میزائل تقریباً 12.6 فٹ لمبا ہے۔ اس کا قطر 7.0 انچ ہے۔  اس میں ہائی۔ ایکسپلوزیو پری فریگمنٹڈ وار ہیڈ لگایا جاتا ہے۔ یہ دشمن کے بحری جہازوں یا کم اونچائی پر اڑنے والے میزائلوں کو مار گرا سکتا ہے۔

وی ایل۔ ایس آر ایس اے ایم میزائل کی رینج 25 سے 30 کلومیٹر ہے۔ یہ زیادہ سے زیادہ 12 کلومیٹر کی بلندی تک جا سکتا ہے۔ اس کی رفتاربراک -1 سے دوگنی ہے۔ یہ میک 4.5 یعنی 5556.6 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑتا ہے۔ اسے کسی بھی جنگی جہاز سے فائر کیا جا سکتا ہے۔ اس میزائل کی تعیناتی اس سال ہونے کا امکان ہے۔ اس میزائل کی خاصیت یہ ہے کہ یہ 360 ڈگری میں ؎گھومتا ہے اور اپنے دشمن کو ختم کرکے ہی مانتا ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago