نئی دہلی، 23 ستمبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ دسہرہ کی تعطیلات کے بعد جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے اور ریاست کی تقسیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرے گا۔ آج ایک وکیل نے چیف جسٹس یو یو للت کی صدارت والی بنچ سے اس معاملے پر جلد سماعت کا مطالبہ کیا، جس کے بعد چیف جسٹس نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی اس معاملے میں بنچ کی تشکیل نو کرنی ہوگی۔ ہم اس معاملے کی سماعت دسہرہ کے بعد کریں گے۔
واضح ہو کہ اس معاملے کی سماعت کے لئے تشکیل دی گئی پانچ رکنی بنچ میں سے سابق چیف جسٹس این وی رمنا اور جسٹس ایس سبھاش ریڈی ریٹائر ہو چکے ہیں۔ ان دونوں کے علاوہ بنچ میں جسٹس ایس کے کول،بی آر گوئی اور جسٹس سوریہ کانت پانچ رکنی بنچ میں شامل تھے۔
بتا دیں کہ سپریم کورٹ میں دائر درخواستوں میں کہا گیا ہے. کہ ریاست سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد مرکزی حکومت نے کئی قدم اٹھائے ہیں۔ مرکزی حکومت نے ریاست کی تمام اسمبلی سیٹوں کے لیے. حد بندی کمیشن تشکیل دیا ہے۔ اس کے علاوہ جموں و کشمیر کے مستقل باشندوں کے علاوہ بھی زمین کی خریداری کی اجازت دینے کے لئے جموں و کشمیر ڈیولپمنٹ ایکٹ میں ترمیم کی گئی ۔ درخواست میں کہا گیا ہے. کہ جموں و کشمیر خواتین کمیشن، جموں و کشمیر احتساب کمیشن. ریاستی صارف کمیشن اور ریاستی انسانی حقوق کمیشن کو بند کر دیا گیا ہے۔
واضح ہو کہ 2 مارچ 2020 کو سپریم کورٹ نے. اپنے حکم میں کہا تھا کہ اس معاملے کی سماعت پانچ ججوں کی بنچ کرے گی۔ سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے اس آرٹیکل 370 کی منسوخی معاملے کو. سات ججوں کی بنچ کو بھیجنے کا مطالبہ مسترد کر دیا تھا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…