<h3 style="text-align: center;">آسامی باشندوں کامیزورم سے زمین خالی کرنے کا مطالبہ ،بارڈر پر میزورم کابائکاٹ جاری</h3>
<p style="text-align: right;">کیچھار (آسام) ، 09 نومبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> آسام میزورم بارڈر پر گزشتہ کچھ دنوں سے تنازعہ جاری ہے۔ دونوں ریاستوں کے مقامی لوگوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے ساتھ ہی آتش زنی کے واقعات بھی ہوئے ہیں۔ دونوں ریاستوں کے پولیس اہلکار اپنے اپنے علاقوں میں تعینات ہیں۔ اس تنازعہ کے خاتمے کے لیے آسام کے وزیر اعلیٰ سربانند سونووال اور میزورم کے وزیر اعلیٰ زورمیتھنگا کے مابین بھی مسلسل بات چیت ہوتی رہی ہے۔ اس کے باوجود تنازعہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">اس واقعہ نے اتوار کی رات ایک بار پھر خوف کی فضا پیدا کردی۔ گزشتہ رات میزورم کے لیے روانہ ہونے والی گاڑیاں بارڈر پر روک دی گئیں۔ سینکڑوں مقامی لوگ احتجاج کے لیے سڑک پر جمع ہوگئے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ خون بہا دیں گے ، لیکن کسی ایک گاڑی کو بھی میزورم کی طرف جانے نہیں دیں گے۔ معلومات کے مطابق ، ڈی آئی جی دلیپ ڈی ، کیچھار ضلعی ڈپٹی کمشنر کریتی جلی اور پولیس سپرنٹنڈنٹ بی ایل مینا نے آسام – میزورم بارڈر لائل پور میں کھڑی گاڑیوں کو آسام سے میزورم کی طرف جانے دینے کی کوشش کی۔</p>
<p style="text-align: right;">پولیس اور انتظامی عہدیداروں کے اس اقدام کے بارے میںلوگوں کو جیسے ہی معلوم ہوا مقامی لوگوں کی ایک بڑی تعداد رات کو جمع ہوگئی اور انتظامیہ کے اس اقدام کی مخالفت کرنا شروع کردی۔ رات گئے ، مقامی شہری احتجاج کے لئے سڑکوں پر بیٹھ گئے۔ ڈی آئی جی اور ضلعی ڈپٹی کمشنر کے ذریعہ گاڑیوں کو میزورم کی طرف چھوڑنے کے اقدام کی مقامی لوگوں نے سخت مخالفت کی۔</p>
<p style="text-align: right;">مقامی لوگوں نے انتظامیہ کو واضح طور پر بتایا کہ جب تک میزورم آسام کی سرزمین خالی نہیں کر دیتے ، ہم میزورم کی معاشی ناکہ بندی جاری رکھیں گے۔ وہ میزورم جانے والی گاڑیوں کو کسی بھی قیمت پر آگے نہیں بڑھنے دیں گے۔ مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ اگر انتظامیہ زبردستی گاڑیوں کو میزورم کی طرف منتقل کرنے کی کوشش کرتی ہے تو پھر اسے گاڑیوں کو ہمارے جسموں کے اوپرسے لے جانا ہوگا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ انہوں نے ڈو یا ڈائی پالیسی کے تحت میزورم کے خلاف معاشی پابندی کا آغاز کیا ہے۔</p>.
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…