<h3 style="text-align: center;">ارنب گوسوامی کی گرفتاری پرمرکزی حکومت کے وزراکاردعمل</h3>
<p style="text-align: right;">پرکاش جاوڈیکر نے ٹویٹ کیا کہ ’ ہم آزادی صحافت پر اس حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ یہ پریس کے ساتھ سلوک کرنے کا طریقہ نہیں ہے۔ یہ ہمیں ایمرجنسی کی یاد دلاتا ہے ، جب پریس کے ساتھ ایسا سلوک کیا گیا تھا‘۔</p>
<p style="text-align: right;">ادھر ، ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے کہا ہے کہ صحافی ارنب گوسوامی کی اچانک گرفتاری شرمناک اور حیران کن ہے۔ گلڈ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ٰسے یہ چاہتا ہے کہ اس بات کو یقینی بنائے کہ گوسوامی کے ساتھ اچھا سلوک کیا جائے اور سرکاری مشنریوں کو تنقیدی صحافت کے خلاف استعمال نہ کیا جائے۔</p>
<p style="text-align: right;">ادھر ، ارنب گوسوامی کی گرفتاری پر سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر ردعمل سامنے آیا ہے۔ مرکزی وزرااور بی جے پی قائدین نے گرفتاری پر تنقید کی ہے۔ ساتھ ہی صحافیوں نے بھی اس کارروائی کی مذمت کی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ سینئر صحافی ارنب گوسوامی کی گرفتاری انتہائی قابل مذمت ، غیر منصفانہ اور تشویشناک ہے۔ ہم نے 1975 میں ڈریکانین ایمرجنسی کی مخالفت کرتے ہوئے آزادی صحافت کی جنگ لڑی۔</p>
<p style="text-align: right;">مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے کہا ہے کہ اگر وہ آج ارنب کے ساتھ نہیں کھڑی ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ آپ فاشزم کی حمایت کر رہے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">مرکزی وزیر پیوش گوئل نے بھی مہاراشٹرا میں آزادی صحافت پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ یہ ایک فاشسٹ اقدام ہے جو کسی غیر اعلان شدہ ہنگامی صورتحال کا باعث ہے۔ صحافی ارنب گوسوامی پر حملہ طاقت کے غلط استعمال کی ایک مثال ہے۔ ہم سب کو بھارتی جمہوریت پر اس قسم کے حملے کے خلاف کھڑا ہونا ہے۔‘</p>
<p style="text-align: right;">بی جے پی رہنما رام مادھونے کہا کہ دوبارہ تفتیش کے لیے بند مقدمہ کھول کر ارنب کی گرفتاری انتقام کے احساس کی عکاسی کرتی ہے۔ انہیں امید ہے کہ عدلیہ اس بارے میں مناسب خیال رکھے گی اور یہ بھی امید کرتی ہے کہ میڈیا سے وابستہ دیگر یونٹ بھی اس پر مناسب رد عمل ظاہر کریں گی۔</p>
<p style="text-align: right;">وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر نے کہا کہ ایمرجنسی کے سائے! ارنب گوسوامی کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہے۔ جو لوگ آزادی پر واقعتا یقین رکھتے ہیں ، انہیں بولنا چاہئے۔</p>
<p style="text-align: right;">مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کیا ہم جمہوریت کی آڑ میں فاشزم اور آمریت کے دور کی طرف لوٹ رہے ہیں ؟ انتقام کی سیاست نے تمام حدود کو عبور کرلیا۔ ارنب گوسوامی کی گرفتاری کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مہاراشٹرا حکومت پریس کی آزادی کو ختم کرنے کے لیے کیا کر سکتی ہے۔</p>.
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…