انکم ٹیکس محکمہ نے 20.10.2022 اور 02.11.2022 کو تلاش ان مخصوص افراد کے خلاف تلاشی. اور ضبطی کی کارروائیاں شروع کیں جنہوں نے مختلف ریئل اسٹیٹ ڈویلپرز کے ساتھ جوائنٹ ڈیولپمنٹ ایگریمنٹس. (جے ڈی ایز) پر عمل درآمد کیا تھا۔ تلاشی کی اس کارروائی میں بنگلورو، ممبئی اور گوا میں پھیلے 50 سے زیادہ ٹھکانوں کا احاطہ کیا گیا۔
تلاشی کی کارروائیوں کے دوران، دستاویزات اور ڈیجیٹل ڈیٹا کی شکل میں بڑی تعداد میں قابل اعتراض دستاویزات. اور شواہد ضبط کیے گئے۔ فروخت کے معاہدوں، ترقیاتی معاہدوں اور قبضے کے سرٹیفکیٹس .(او سیز) سے متعلق شواہد بھی ضبط کیے گئے ہیں۔ ان شواہد سے یہ بات سامنے آئی ہےکہ اراضی کے مالکان نے حکام کی جانب سے او سی جاری کرنے کے بعد بھی. جے ڈی اے کے ذریعے ترقی کے لیے دی گئی زمین کی منتقلی پر پونجی کا منافع حاصل ہونے والی آمدنی کا انکشاف نہیں کیا۔
یہ بات بھی سامنے آئی ہےکہ بہت سے واقعات میں، زمین کے مالکان نے حصول کی لاگت. اور دیگر مختلف اخراجات کو مصنوعی طور پر بڑھا کر. اور منتقلی کی زمین پر پوری قیمت کا انکشاف نہ کر کے کئی برسوں کے لیے پونجی سے حاصل ہونے والے منافع کو خردبرد کردیا۔ یہ بھی پتہ چلا کہ زمین کے کچھ مالکان نے کئی برسوں سے اپنے آئی ٹی آر. (انکم ٹیکس ریٹرن) بھی داخل نہیں کیا تھا، جہاں سے ان کو پونجی آمدنی حاصل ہوئی تھی۔ اس معاملے میں وہ جب سامنے آئے تو متعلقہ فریقوں نے اپنی غلطیوں کا اعتراف کیا .اور اپنے متعلقہ معاملات میں پائے جانے والے کیپیٹل گین (پونجی سے حاصل منافع) سے ہونے والی آمدنی کو ظاہر کرنے اور اس پر بقایہ ٹیکس ادا کرنے پر اتفاق کیا۔
اب تک، تلاشی کی کارروائیوں کے نتیجے میں 1300 کروڑ رواپئے سے زیادہ بے حساب آمدنی کا پتہ چلا ہے۔ مزید یہ کہ 24 کروڑ روپئے سے زیادہ سونے کے زیورات اور نقدی کی شکل میں اثاثوں کا پتہ چلا ہے۔
مزید تحقیقات جاری ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…