ریوا ایئر فیلڈ کا رن وے 1400 میٹر ہے جس میں 150 مربع میٹر کی ایک چھوٹی عمارت اور 61.95 ایکڑ اراضی ہے۔ یہ مدھیہ پردیش کی ریاستی حکومت کی ملکیت تھی۔ ریاستی حکومت نے موجودہ ہوائی اڈے کو 19 سیٹوں والے ہوائی جہاز چلانے کے لیے سہولیات کی بحالی اور تعمیر کے لیے ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا کے حوالے کر دیا ہے۔
اے اے آئی کو 22.12.2022 کو کام سونپا گیا تھا جس میں رن وے کے دونوں طرف پٹی کے علاقے کی درجہ بندی کے ساتھ موجودہ رن وے کو مضبوط بنانا شامل ہے، آر ای ایس اے کی تعمیر اور 750 مربع میٹر کے ٹرمینل کی عمارت کی تعمیر جس میں 50 مسافروں کی گنجائش ہے۔
تقریب میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جناب جیوترادتیہ سندھیا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت ملک کی ہمہ جہت ترقی کے لیے تمام اقدامات کر رہی ہے۔ تبدیلی (ٹرانسفارمیشن) پریوہن (ٹرانسپورٹ) سے منسلک ہے۔ لہٰذا ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم ریوا کے علاقے کو فضائی رابطہ فراہم کریں اور لوگوں کی امنگوں کو پورا کریں۔
وزیر موصوف نے مطلوبہ اراضی فراہم کرنے کے لیے ریاستی حکومت کی تعریف کی اور کہا کہ 300 کروڑ روپے کی لاگت سے ہوائی اڈے کو جلد ہی تیار اور فعال بنایا جائے گا۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ آزادی کے بعد 67 سال میں ملک میں صرف 74 آپریشنل ہوائی اڈے تھے۔ پی ایم مودی کی قیادت میں صرف 9 سال میں 74 اضافی ہوائی اڈے کام کر چکے ہیں اور ملک میں آپریشنل ہوائی اڈوں کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے۔ اڑان اسکیم نے بھارت کے عام شہری کا خواب پورا کیا ہے اور اس اسکیم کے تحت ایک کروڑ پندرہ لاکھ لوگ رعایتی کرایوں پر سفر کر چکے ہیں۔
ریاستی حکومت اور اے اے آئی کے درمیان باہمی طور پر فیصلہ کیا گیا ہے کہ ریاستی حکومت اس ہوائی اڈے کو اے ٹی آر 72 آپریشن کے مطابق بنانے کے لیے 290 ایکڑ کی اضافی زمین حاصل کرے گی۔ 290 ایکڑ اراضی میں سے، 137 ایکڑ وی ایف آر آپریشنز کے لیے درکار ہے اور 153 ایکڑ آئی ایف آر آپریشنز کے لیے درکار ہے۔ ریاستی کابینہ نے پہلے ہی 246 ایکڑ پرائیویٹ اراضی حاصل کرنے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے اور زمینداروں کو ادائیگی کے لیے 206 کروڑ روپے کے معاوضے کی منظوری دے دی ہے۔ توقع ہے کہ ریاستی حکومت جلد ہی بقیہ زمین کے حصول کی منظوری دے دے گی۔
اس موقع پر جناب گریش گوتم، اسپیکر، ودھان سبھا مدھیہ پردیش، جناب بساہو لال سنگھ، وزیر، مدھیہ پردیش حکومت، جناب جناردن مشرا، ایم پی (ایل ایس) اور جناب راجندر شکلا، ایم ایل اے اور دیگر معززین نے بھی شرکت کی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…