<h3 style="text-align: center;">کانگریس کو خوفزدہ کر رہا ایم ایل اے کے ٹوٹنے کا ڈر</h3>
<p style="text-align: right;">پٹنہ ، 08 نومبر (انڈیا  نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">بہار اسمبلی انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی اگرچہ 10 نومبر کو ہوگی ، لیکن کامیابی سے قبل کانگریس کو اپنے ممبران اسمبلی کے ٹوٹنے کا خدشہ شروع ہوگیا ہے۔ اس کو لے کرپارٹی ہائی کمان نے بہار آبزرور مقرر کیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ پارٹی صدرسونیا گاندھی نے ممبران اسمبلی کے ٹوٹنے کو روکنے کے لیے پارٹی کے قومی ترجمان رندیپ سرجے والا اور اویناش پانڈے کو مبصر کے طورپرمقررکیا ہے۔ دونوں پٹنہ بھی پہنچ گئے ہیں۔ دونوں کومہا گٹھ بندھن حکومت تشکیل ہونے تک بہارمیں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> عظیم اتحاد میں شامل کانگریس پارٹی بہاراسمبلی کی کل 70 سیٹوں پرمقابلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی والمیکی نگر لوک سبھا ضمنی انتخاب میں بھی کانگریس نے اپنا امیدوار کھڑا کیا ہے۔ اب 10 نومبر کو نتیجہ آنے کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ کانگریس کتنی سیٹیں جیتتی ہے۔ بہار اسمبلی انتخابات کے لیے متعدد نیوز چینلوں کے ایکزٹ پول سامنے آئے ہیں ، جس میں مہا گٹھ بندھن حکومت سازی کے قریب بتایا جاتا ہے۔ ری پبلک نیوز کے ایگزٹ پول میں مہا گٹھ بندھن کے کھاتے میں 118 سے 138سیٹیں دکھائی گئی ہیں جب کہ این ڈی اے  کیکھاتہ میں صرف 91 سے 117  سیٹیں مل رہی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس بار انتخابات میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی طاقت جاتی رہی ہے۔ دوسری طرف چراغ پاسوان کی لوک جن شکتی پارٹی کو بھی 5سے8 سیٹیں ملنے کی بات کہی جارہی ہے۔جب کہ دوسروں کے کھاتے میں صرف 8  سیٹیں جاتی ہوئی دیکھ رہی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">بہار اسمبلی انتخابات میں اس بار انتخابات کے دوران ریاستی کانگریس کی کمان پوری طرح سے پارٹی کے قومی رہنماؤں کے ہاتھ میں رہی ہے۔ دہلی سے آنے والے رہنماؤں نے پوری پارٹی کو اس طرح سنبھالا کہ ریاست کے لیڈران کی ٹیم کہیں دکھائی نہیں دیا۔ ریسرچ ونگ سے پارٹی کے بہت سے بڑے قائدین نے یا تو بہار میں ڈیرے ڈالے یا آتے رہے ہیں۔لہذا نتیجہ آیا تو جیت کا تاج ان کے سر پر ہوگا تو شکست کا ٹھہرا بھی وہیں انہیں کے سر پرہوگا۔ ریاست کے لیڈروں کو ہائی کمان کے پاس کوئی دلیل پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔</p>.
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…