Categories: قومی

لداخ کی دشوارزمین پر کاشتکاری سائنس اور ٹکنا لوجی کی طاقت کی عکاس: ڈاکٹر ہرش وردھن

<h3 style="text-align: center;">لداخ کی دشوارزمین پر کاشتکاری سائنس اور ٹکنا لوجی کی طاقت کی عکاس: ڈاکٹر ہرش وردھن</h3>
<h5 style="text-align: center;">A reflection of the power of farming science and technology on the difficult terrain of Ladakh</h5>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی ، 9، دسمبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> مرکزی وزیربرائے سائنس و ٹکنالوجی ، ارضیاتی سائنس اور صحت اور خاندانی بہبود ڈاکٹر ہرش وردھن نے منگل کے روز لداخ میں منعقدہ انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹول 2020 (آئی آئی ایس ایف ) کی افتتاحی تقریب میں رچوئل طریقہ سے شرکت کی۔</p>
<p style="text-align: right;"> وہ ڈیفنس انسٹی ٹیوٹ آف ہائی ایلٹی ٹیوٹ ریسرچ ، ڈی آر ڈی او (لداخ) کے زیر اہتمام منعقدہ آئی آئی ایس ایف 2020 کے کرٹن ریزرپروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔</p>

<h4 style="text-align: right;">ڈاکٹر ہرش وردھن نے لداخ میں کاشتکاری کی تعریف کی</h4>
<p style="text-align: right;"> اس موقع پر لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر آر کے ماتھر ، لداخ کے رکن پارلیمنٹ جے ٹی نا مگیا ل ، لیہہ-لداخ کے چیف ایگزیکٹو کونسلر پاسی گیالسن ، ڈی ڈی آراین ڈی کے سکریٹری اور ڈی آر ڈی او کے صدر ڈاکٹر جی۔ ستیش ریڈی ، ڈی آئی ایچ آر اے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اے کے۔ چورسیا اور ڈی آر ڈی او کے سینئر افسر ڈاکٹر اے کے سنگھ نے بھی شرکت کی۔</p>

<h4 style="text-align: right;">لداخ کے کاشتکار مشکل زرعی زمین پر مختلف اقسام کے پھل اور سبزیاں اگاتے ہی</h4>
<p style="text-align: right;">اس موقع پر ، ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ لداخ کے کاشتکار مشکل زرعی زمین پر مختلف اقسام کے پھل اور سبزیاں اگاتے ہیں ، جو گزشتہ کئی دہائیوں میں ممکن نہیں تھا۔</p>
<p style="text-align: right;"> اس انسٹی ٹیوٹ کی شراکت داری سائنس اور ٹکنالوجی کی طاقت کی عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری نظر میں آئی آئی ایس ایف 2020 کے منتظمین نے کرٹن ریزر ایونٹ کے لیےصحیح مقام کا انتخاب کیا ہے۔ اس انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ کئے گئے کام پروگرام کے اہداف کے مترادف ہے۔</p>

<h4 style="text-align: right;">لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر ، آر کے ماتھر</h4>
<p style="text-align: right;">لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر ، آر کے ماتھر نے کہا کہ لداخ جیسے علاقے میں سائنس کی زیادہ معنویت ہے ، جہاں ماحولیاتی پیچیدہ حالات انسانوں اور جانوروں کے رہنے کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">سائنس اور ٹکنالوجی نے عام لوگوں کے روزگار میں مدد کی ہے اور مقامی کاشتکاروں کی آمدنی میں ڈی آئی ایچ آر اے کی شراکت داری قابل ستائش ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">قابل ذکر ہے کہ 6واں انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹول 2020 کا انعقاد 22 سے 25 دسمبر کے درمیان ورچوئل میڈیم کے ذریعے کیا جارہا ہے۔</p>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago