مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے مہاراشٹر میں بینکنگ سیکٹر میں 20000 کروڑ روپے کے مبینہ گھوٹالے کے 101 معاملوں میں تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ یہ تمام گھوٹالے سابق مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے ذریعہ کئے جانے کا الزام ہے۔
سی بی آئی کے تعلقات عامہ کے افسر آر سی جوشی کے مطابق تحقیقات کے بعد الزامات طے کیے جائیں گے۔ چونکہ جرم کے درج ہونے تک رازداری کی پیروی کرنی پڑتی ہے، اس لیے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ اس معاملے میں کس بینک سے اور کس شخص کی جانچ کی جائے گی۔ جوشی کے مطابق، اس معاملے میں دوبارہ خصوصی اجازت کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ریاست نے عام رضامندی دی ہے۔
معلومات کے مطابق، پچھلی حکومت نے ریاست کے بینکنگ سیکٹر میں بدعنوانی کی جانچ کے لیے سی بی آئی کو اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا جس کی وجہ سے تفتیش التوا میں پڑ گئی۔ ریاست میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد وجود میں آنے والی شندے-فڑنویس حکومت نے 21 اکتوبر کو سی بی آئی کو ریاست میں جانچ کی اجازت دے دی ہے۔ اس لیے اب ان معاملات کی سی بی آئی جانچ کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔
ریاست میں 20 ہزار 313 کروڑ 53 لاکھ روپے کے غبن کے کل 101 معاملے مشتبہ ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ نیشنلائزڈ بینکوں سے متعلق کل 13 معاملات میں 13435.7 کروڑ روپے کا غلط استعمال شامل ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سی بی آئی نے پچھلی حکومت کو ایک خط لکھ کر کیس ٹو کیس کی بنیاد پر جانچ کی اجازت مانگی تھی، لیکن یہ مطالبہ بھی ٹھکرا دیا گیاتھا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…