عالمی

چین اور پاکستان کا گٹھ جوڑ گلگت بلتستان کا مستقبل کیسے کر رہا ہے تباہ؟

گلگت،3؍ نومبر

گلگت بلتستان میں پاکستان اور چین کے باہمی مفادات کا نتیجہ مقامی لوگوں کو دبانے، فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے اور قدرتی وسائل کے استحصال کی صورت میں نکلا ہے۔

حال ہی میں، پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) کے علاقے، گلگت بلتستان میں عوامی ایکشن کمیٹی (اے اے سی( کی جانب سے بھاری ٹیکسز، گندم کے کوٹے میں کمی اور اس کے بعد خطے میں زمینی اصلاحات ایکٹ کے خلاف احتجاجی ریلی کو خبروں کی زینت بنایا گیا۔

  العربیہ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق  مظاہرین نے چیئرمین فدا حسین اور اے اے سی کے کئی دیگر سینئر رہنماؤں سمیت اپنے رہنماؤں کی گرفتاری پرعدم اطمینان کا اظہار کیا۔  2022 کے اوائل میں، گندم کی قیمتوں میں سبسڈی میں کمی کی مخالفت کرنے کے لیے مقامی لوگوں کی طرف سے ایک اور احتجاج، پاکستانی حکام کی جانب سے ایک زبردست کریک ڈاؤن کا مشاہدہ کیا گیا جس کا اہتمام کیا گیا تھا۔

عقیدہ یہ ہے کہ پاکستان منظم طریقے سے اپنے وسائل کے لحاظ سے گلگت بلتستان کا استحصال کر رہا ہے اور مقامی لوگوں کو منافع کا کوئی حصہ نہیں دے رہا ہے۔  العربیہ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، ناراضگی دہائیوں پرانی ہے جب سے مقامی لوگوں نے محسوس کیا کہ انہیں نظر انداز کیا گیا، ان کا استحصال کیا گیا اور ان کے ساتھ ناروا سلوک کیا گیا۔

یہاں یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ بیجنگ کے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) منصوبے کے لیے خطے میں اہم داؤ ہیں جو بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کی بڑی چھتری کے نیچے آتا ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago