قومی

بھارت کے عروج سے پریشان طاقتیں آج بھی موجود : وزیراعظم

۔کیوڑیا میں قومی یوم اتحاد کی تقریبات میں کہا۔ہوں میں یہاں پر لیکن من موربی کے متاثرین سے جڑاکیوڑیا/نئی دہلی، 31 اکتوبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کے روز کہا کہ ماضی کی طرح ہی ہندوستان کے عروج سے پریشان ہونے والی طاقتیں آج بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی ہمارے دشمن ذات پات، زبان اور نسل کی بنیاد پر ملک کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم اسٹیچو آف یونٹی، کیوڑیا میں قومی یوم اتحاد کی تقریبات سے خطاب کر رہے تھے۔ موربی کیبل برج حادثے پر جذباتی ہوئے مودی نے کہا کہ میں ایکتا نگر میں ہوں، میرا دل موربی کے متاثرین سے جڑا ہوا ہے

۔شاید میں نے اپنی زندگی میں بہت کم ہی ایسا درد محسوس کیا ہوگا۔ ایک طرف ہمدردی سے لبریز دکھی دل ہے

انہوں نے کہا کہ کیوڑیا میں روایتی رقص کرنے کے لیے ملک بھر سے منڈلیاں آتی ہیں لیکن حالات کے پیش نظر ان کا پروگرام منسوخ کر دیا گیا ہے۔ آزادی کے امرت مہوتسو کے پیش نظراس سال کے یوم قومی اتحاد کو خاص قرار دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ میں 2022 میں قومی اتحاد کے دن کو ایک خاص موقع کے طور پر دیکھ رہا ہوں۔ یہ وہ سال ہے جب ہم نے آزادی کے 75 سال مکمل کیے ہیں۔ ہم نئےعزم کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان کے پاس سردار پٹیل جیسی قیادت نہ ہوتی تو کیا ہوتا؟ اگر 550 سے زیادہ ریاستیں متحد نہ ہوتیں تو کیا ہوتا؟ ہمارے زیادہ تر راجہ رجواڑے قربانی کا جذبہ نہ دکھاتے تو آج ہم جس ہندوستان کو دیکھ رہے ہیں اس کا تصور بھی نہ کر پاتے۔ یہ کام سردار پٹیل نے ہی ثابت کیا ہے۔

سردار پٹیل کے یوم پیدائش کو ایکتا دیوس کے طور پر مناتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی کی طرح ہی ہندوستان کے عروج سے پریشان ہونے والی طاقتیں آج بھی موجود ہیں۔ ذات پات کے نام پر ہمیں لڑانے کے لیے طرح طرح کے نیریٹیو بنائے جاتے ہیں۔ تاریخ کو بھی اس طرح پیش کیا جاتا ہے کہ ممالک آپس میں جڑے نہیں اور دور ہو جا ئے ۔ انہوں نے کہا کہ کئی بار یہ طاقت غلامانہ ذہنیت کی صورت میں ہمارے اندر گھر کرجاتی ہے۔ کبھی یہ خوشامدی کی صورت میں ،کبھی

خاندان پرستی کی صورت میں ، کبھی لالچ اور بدعنوانی کے طور پر دستک دیتی ہے ۔ جو ملک کو تقسیم کرتی ہے اور کمزور کرتی ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے ملک کے کروڑوںافراد نے کئی دہائیوں سے اپنی بنیادی ضروریات کے لیے بھی طویل انتظار کیا ہے ۔ انفراسٹرکچر میں خلا جتنا کم ہوگا، اتحاد اتنا ہی مضبوط ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ آج ملک میں سیچوریشن کے اصول پر کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر اسکیم کا فائدہ ہر مستحق تک پہنچے۔اس لیے آج ہاوسنگ فار آل،ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی فار آل،کلین کوکنگ فار آل،الیکٹری سٹی فار آل کے اصول پر کام ہو رہا ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago