Categories: قومی

بجٹ 2022 نے اکیسویں صدی میں ہندوستان کی ترقی کی گتی شکتی کو تقویت دی ہے: نریندرمودی

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی، 28 فروری</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج  گتی شکتی  اور مرکزی بجٹ 2022 کے ساتھ  اس کے انضمام  کے تصور سے متعلق ایک ویبنار سے  خطاب کیا ۔  بجٹ کے بعد منعقد ہونے والے ویبناروں کے سلسلے کی یہ چھٹی کڑی ہے  جس کو وزیراعظم نے  خطاب کیا ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ رواں سال کے بجٹ میں  21 ویں صدی میں ہندوستان کی ترقی کی رفتار  یعنی گتی شکتی کو تیز کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  بنیادی ڈھانچے پر مبنی ترقی کی اس پیش رفت سے  ہماری معیشت کے استحکام میں غیرمعمولی طور پر اضافہ دیکھنے میں آئے گا اور  نئے  روزگار کے امکانات  بھی سامنے ا ٓ ئیں گے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیراعظم نے  پروجیکٹوں کو پایہ تکمیل  تک پہنچانے کے روایتی طریقوں میں  اسٹیک ہولڈرس کے درمیان تعاون کی کمی پر بھی روشنی ڈالی،اس کا سبب مختلف متعلقہ محکمہ جات کے درمیان واضح معلومات کی کمی تھی ۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ پی ایم گتی شکتی کی بنا پر ،  اب ہر شخص مکمل معلومات کے ساتھ اپنے منصوبے تیار کرنے میں کامیاب رہے گا ۔  اس کے علاوہ ملکی وسائل سے بھر پور استفادہ میں بھی اس پروگرام سے مدد ملے گی ۔حکومت جس رفتار سے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے مشن پر کام کررہی ہے  اس پر زور دیتے ہوئے پی ایم گتی شکتی پروگرام کی ضرورت پر بھی وزیراعظم نے زور دیا ۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 انہوں نے اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ ‘‘سال 2013-14 کے دوران ہندوستانی حکومت کے براہ راست سرمایہ جاتی اخراجات  تقریبا ڈھائی لاکھ کروڑ روپئے  کے بقدر تھے، جو 2022-23 میں بڑھ کر  ساڑھے سات لاکھ کروڑ روپئے تک پہنچ گئے ہیں ’’۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ پی ایم گتی شکتی پروگرام سے  بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی ، عمل درآمد اوراس کی نگرانی کے عمل کو ایک نئی سمت حاصل ہو گی ۔ اس کے علاوہ پروجیکٹوں پر خرچ ہونے و الے وقت اور لاگت کی مقدارمیں بھی تخفیف کی جاسکے گی ’’۔جناب مودی نے کہا کہ ‘‘ امداد باہمی پر مبنی وفاقیت کے اصول کو استحکام بخشتے ہوئے ، ہماری حکومت میں اس سال کے بجٹ میں ریاستوں کو مدد دینے کے لئے ایک لاکھ کروڑ روپئے کاا لتزام کیا ہے ۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 ریاستی حکومتیں کثیر ماڈل بنیادی ڈھانچے اور دیگر پیداواری اثاثوں پر  اس رقم کو کامیابی کے ساتھ خرچ کرسکیں گی’’۔ انہوں نے دورافتادہ پہاڑی علاقوں میں رابطہ کاری  کو بہتر بنانے کے لئے  نیشنل روپ وے ڈیولپمنٹ پروگرام اور  شمال مشرقی علاقوں کے لئے وزیراعظم کی ترقیاتی پہل قدمی  (پی ایم- ڈی ای وی آئی این ای) کابھی اس سلسلے میں ذکر کیا۔  پی ا یل آئی پہل قدمی کا ذکر کرتے ہوئے ، وزیراعظم نے نجی شعبے سے  ملک کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق  پروگرام میں سرمایہ کاری کرنے کی اپیل کی۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago