Categories: قومی

کابینہ نے گہرے سمندر مشن کو منظوری دی

<p>
 </p>
<div>
 </div>
<div>
<div class="pt20" style="box-sizing: border-box; padding-top: 20px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
 </div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نئی دہلی:</span></span><span dir="LTR" style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">16</span></span><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جون، 2021۔وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی اُمور سے متعلق کابینہ کمیٹی نے گہرے سمندر میں وسائل کاپتہ لگانے اور سمندری وسائل کے پائیدار استعمال کیلئے گہرے سمندر ٹیکنالوجیوں کو تیار کرنے کے مقصد سے ’’گہرے سمندر مشن‘‘ پر ارضیاتی سائنسز کی وزارت (ایم او ای ایس) کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اس مشن کو مرحلے وار طریقے سے لاگو کرنے کیلئے 5 برس کی مدت کی  تخمینہ لاگت 4077 کروڑ روپئے ہوگی۔ 3برسوں (2024-2021) کے لئے پہلے مرحلے کی تخمینہ لاگت 2823.4 کروڑ روپئے ہوگی۔ گہرے سمندر پروجیکٹ حکومت ہند کی نیلی معیشت پہل کی مدد  کرنے کیلئے ایک مشن پر مبنی پروجیکٹ ہوگا۔ ارضیاتی سائنسز کی وزارت (ایم او ای ایس) اس کثیر ادارہ جاتی جذبے سے بھرپور مشن کو لاگو کرنے والی نوڈل وزارت ہوگی۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اس گہرے سمندر مشن میں درج ذیل چھ اہم اجزاء شامل ہیں:</span></span></span></p>
<ol style="box-sizing: border-box; margin-top: 0px; margin-bottom: 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; list-style-type: lower-roman;">
<li dir="RTL" style="box-sizing: border-box; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">گہرے سمندر میں کانکنی اورانسانوں کے ذریعے چلنے والی آبدوزوں کیلئے ٹیکنالوجیوں کی ترقی : تین لوگوں کو سمندر میں 6000 میٹر کی گہرائی تک لےجانے کیلئے سائنسی  سینسر اور آلات کے ساتھ ایک انسان موافق آبدوز تیار کی جائے گی، بہت کم ملکوں نے یہ صلاحیت حاصل کی ہے۔ وسطی بحرہند  میں 6000 میٹر گہرائی سے  پالیمیٹیلک نوڈیولس کی کانکنی کیلئے  ایک مربوط کانکنی کا نظام بھی تیار کیا جائیگا۔ مستقبل میں اقوام متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل سی بیڈ اتھارٹی کے ذریعے تجارتی کانکنی کوڈ تیار کیے جانے کی صورت میں معدنیات کی کھوج کے مطالعے سے مستقبل قریب میں کمرشیل کھوج کی راہ ہموار ہوگی۔ اس جزو سے  نیلی معیشت کی ترجیح والے علاقوں، گہرے سمندر میں معدنیات  اور توانائی کی دریافت اور کھوج میں مددکریگا۔</span></span></span></li>
<li dir="RTL" style="box-sizing: border-box; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">سمندری آب وہوا کی تبدیلی سے متعلق ایڈوائزری خدمات کا فروغ: تصوراتی جزو کی اس حقیقت کے تحت موسم سے لیکر دہائی وقت کی بنیاد پر اہم آب وہوا کی تبدیلیوں سے متعلق مستقبل  کے امکانات کوسمجھنے اور اسی کے مطابق تعاون فراہم کرنے والے  مشاہدات اور ماڈلس کا ایک مجموعہ تیار کیا جائیگا۔ یہ جزو نیلی  معیشت کے ترجیح والے علاقے ساحلی سیاحت میں مددکریگا۔</span></span></span></li>
<li dir="RTL" style="box-sizing: border-box; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">گہرے سمندر میں حیاتیاتی تنوع کی کھوج اور تحفظ کیلئے تکنیکی اختراعات: مائیکرو حیاتیات سمیت گہرے سمندری پودوں اور جانوروں کے حیاتیاتی امکانات  بشمول جرثوموں  اور گہرے سمندر کے حیاتیاتی وسائل کے پائیدار استعمال مطالعے پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی۔ یہ جزو مرین فشریز اور اس سے وابستہ خدمات کی نیلی معیشت کے ترجیحی شعبے کو تعاون فراہم کریگا۔</span></span></span></li>
<li dir="RTL" style="box-sizing: border-box; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">گہرے سمندر کاسروے اور کھوج: اس جزو کا بنیادی مقصد بحر ہند کے وسطی سمندری بحری راستوں میں  ملٹی میٹل ہائیڈرو تھرمل سلفائیڈ معدنیات کے ممکنہ مقامات کاپتہ لگانااوران کی شناخت کرنا ہے۔ یہ  جزو نیلی معیشت کی ترجیح والے شعبے گہرے سمندر میں سمندری وسائل کی تلاش میں مددکریگا۔ .</span></span></span></li>
<li dir="RTL" style="box-sizing: border-box; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">سمندری سے توانائی اور میٹھا پانی:  آف شوراوشین تھرمل انرجی کنورزن  (او ٹی ای سی) ڈیسیلینشن پلانٹ کیلئے مطالعہ اور تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن اس تصوراتی تجویز کاثبوت ہے۔ یہ جزو نیلی معیشت کی ترجیح والے شعبے  سمندری توانائی کے فروغ میں مدد کریگا۔</span></span></span></li>
<li dir="RTL" style="box-sizing: border-box; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">سمندری حیاتیات کیلئے جدید ترین  مرین اسٹیشن ،اس جزو کا مقصد سمندری حیاتیات اور انجینئرنگ میں انسانی صلاحیت اور انٹرپرائز کی ترقی ہے۔ یہ جزو سائٹ پر کاروباری انکیوبیٹر سہولتوں کے ذریعے تحقیق کو صنعتی ایپلی کیشن اور مصنوعات کی نشوونما  میں  منتقل کریگا۔ یہ جزو نیلی معیشت کے ترجیحی شعبے مرین بایولوجی ، سمندری تجارت اور سمندری مینوفیکچرنگ  میں تعاون فراہم  کریگا۔</span></span></span></li>
</ol>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0.25in 10px 0in; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">گہرے سمندر میں کانکنی کیلئے ضروری ٹیکنالوجیوں کی اسٹریٹیجک اہمیت ہے لیکن یہ تجارتی طور پر دستیاب نہیں ہیں، اس لئے سرکردہ اداروں اور نجی صنعتوں کے ساتھ ملکر مقامی سطح پر ٹیکنالوجیز تیار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ایک بھارتی شپ یارڈ  میں گہرے سمندر میں کھوج کیلئے ایک تحقیقی جہاز تیار کیا جائیگا جو روزگارکے مواقع پیدا کریگا۔ یہ مشن سمندری حیاتیاتی سائنس میں صلاحیت سازی کی سمت میں بھی مرکوز ہے جو بھارتی صنعتوں میں روزگارکے مواقع پیدا کریگا ۔ اس کے علاوہ خصوصی آلات ، جہازوں کے ڈیزائن، ترقی اور تعمیر  اور ضروری بنیادی ڈھانچے  کے قیام سے بھارتی صنعت خاص طور سے ایم ایس ایم ای اور اسٹارٹ اپس کی ترقی کو رفتار ملنے کی امید ہے</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0.25in 10px 0in; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><br />
</span></span></span></p>
<div class="pt20" style="box-sizing: border-box; padding-top: 20px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
 </div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
 </p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago