Categories: قومی

مرکز نے 22-2021 میں جل جیون مشن کے تحت آندھراپردیش کو 3,183 کروڑ روپئے مختص کیے

<p>
 </p>
<div>
 </div>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نئی دہلی:</span></span><span dir="LTR" style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">14</span></span><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جون،2021۔ملک کے ہر ایک کنبے تک صاف ستھرا  نل کے ذریعے پانی فراہم کرنے کے وزیراعظم جناب نریندر مودی کے وِژن کو حقیقت بنانےکیلئے مرکزی حکومت نے سال 22-2021 میں جل جیون مشن کے تحت آندھراپردیش کو دی جانے والی مرکزی گرانٹس  میں اضافہ کرکے 3,182.88 کروڑ روپئے کردیا ہے، جو کہ سال 21-2020 میں 790.48 کروڑ روپئے تھا۔ جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے مختص رقومات میں چار گنا اضافے کی منظوری دیتے ہوئے ریاست کو 2024تک ہر ایک دیہی گھرانے کو نل کے ذریعے پانی کی سپلائی فراہم کرنے کیلئے مکمل تعاون کایقین دلایا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><img alt="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001OD6Y.jpg" src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001OD6Y.jpg" style="box-sizing: border-box; border: 0px; vertical-align: middle; float: left; height: 340px; width: 281px;" /><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">2019 میں  مشن کے آغاز پر ملک میں کُل 19.20 کروڑ دیہی گھروں میں سے صرف 3.23 کروڑ (17فیصد) گھروں میں نل کے ذریعے پانی کی سپلائی ہورہی تھی۔ گزشتہ 21 مہینوں کے دوران کووڈ-19 وبا اور لاک ڈاؤن کی بندشوں کے باوجود جل جیون مشن کا نفاذ نہایت تیزی کے ساتھ کیا گیا ہے اور 4.29 کروڑ گھروں میں نل کے ذریعے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔نل کنکشن کوریج میں  22فیصد  اضافے کے ساتھ فی الحال ملک بھر میں 7.52 کروڑ (39.22 فیصد) دیہی گھروں میں نل کے ذریعے پانی کی سپلائی ہورہی ہے۔ گوا،تلنگانہ، انڈمان ونکوبار جزائر اور پڈوچیری  نے 100 فیصد گھروں میں نل کنکشن حاصل کرلیا ہے اور ہر گھر جل والی ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے بن چکے ہیں۔ وزیراعظم کے وِژن ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس ، سب کا وشواس‘ کے اصول پر عمل کرتے ہوئے جل جیون مشن کا موٹو ہے  کہ کوئی بھی شخص چھوٹنے پر نہ پائے۔ گاؤں کے ہر ایک گھر میں نل کے ذریعے پانی کاکنکشن فراہم کیا جاناچاہئے۔ فی الحال 62 ضلعوں اور 92 ہزار سے زیادہ گاوؤں ہر ایک گھر میں نل کے ذریعے پانی سپلائی ہورہی ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">آندھراپردیش میں 18,650 گاؤوں میں کُل 95.66 لاکھ گھروں میں  سے 46.89 لاکھ (49.02 فیصد) گھروں میں نل کے ذریعے پانی کے کنکشن فراہم کرائے جاچکے ہیں۔ 15 اگست 2019 کو جل جیون مشن کے آغاز  پر 30.74 لاکھ (32.14 فیصد) گھروں میں نل کے ذریعے پانی کی سپلائی تھی، 21 مہینوں میں ریاست میں 16.14 لاکھ (16.88 فیصد) گھروں میں نل کے  ذریعے پانی کے کنکشن فراہم کیے جاچکے ہیں جو کہ 22فیصد کے قومی اضافے سے کم ہے۔ آندھرا پردیش کو ہر گھر جل بننے کے لئے بقیہ 48.77 لاکھ گھروں میں نل کے ذریعے پانی کے کنکشن فراہم کرنے ہیں۔ ریاست کومقررہ وقت کی حد کو پورا کرنے کیلئے نفاذ کی رفتار کو بڑھانا ہوگا۔ ریاست نے ہر ایک دیہی گھر تک نل کے ذریعے پانی کی سپلائی کے نشانے کو حاصل کرنے کیلئے  22-2021 میں 32.47 لاکھ گھروں میں ، 23-2022 میں 12.28 لاکھ نل کے ذریعے پانی کے کنکشن  اور 24-2023 میں 6 لاکھ نل کے ذریعے پانی کے کنکشن فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">21-2020 میں آندھراپردیش  صرف 12.97 لاکھ نل کے ذریعے پانی کے کنکشن فراہم کرسکا۔ ریاست میں 874 گاؤوں میں نل کے ذریعے پانی کے کنکشن فراہم کرنے ، پانی کی سپلائی کاکام اب تک شروع نہیں ہوا ہے۔ 21-2020 کی آخری سہ ماہی میں ریاست میں مشن کے نفاذ کی رفتار 2.92 لاکھ نل کے ذریعے پانی کے کنکشن ماہانہ تھی جو کہ موجودہ سال کے اپریل اور مئی  کے مہینے میں کم ہوکر تقریباً  74,379 نل کے ذریعے پانی کے کنکشن ماہانہ ہوگئی۔ ریاست کو 22-2021کے لئے مقرر کردہ نشانے کو حاصل کرنے کیلئے ماہانہ تقریباً 4 لاکھ نل کے ذریعے پانی کے کنکشن فراہم کرنا ہوگا۔ جل جیون مشن کے نفاذ کی رفتار کو بڑھانے کیلئے ریاست پر زور دیتے ہوئے جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آندھر اپردیش کے وزیراعلیٰ کو ایک خط لکھا ہے جس میں تمام گاؤں میں نل کے ذریعے پانی کے کنکشن فراہم کرنے کے کام کوشروع کرنے پر زور دیا گیا ہے تاکہ ریاست مارچ 2024 تک ہر ایک گھر تک نل کے ذریعے پانی کی سپلائی کرکسے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">21-2020 میں ریاست کے پاس 790.48 کروڑ روپئے کی مرکزی امداد دستیاب تھی جس میں سے ریاست کے ذریعے صرف 297.62 کروڑ روپئے کی نکاسی کی گئی  تھی۔ اس طرح ریاست نے دیہی علاقوں میں نل کے ذریعے پانی کی سپلائی کے  مقصد سے مختص کی گئی 492.86 کروڑ روپئے استعمال نہیں کیے۔ اس سال مرکز کی  طرف سے  مختص رقم میں چار گنا (3,182.88 کروڑ روپئے) اضافے کے ساتھ ریاست میں 146.65 کروڑ روپئے کی شروعاتی بیلنس ، گزشتہ سال کے دوران ریاستی حصے داری میں 242.91 کروڑ روپئے کی کمی اور رواں سال کیلئے اسی کے بالمقابل ریاستی حصے داری کے ساتھ ریاست کے پاس جل جیون مشن – ہرگھر جل کے نفاذ کیلئے  6,805.71 کروڑ روپئے ہے۔ چونکہ فنڈز کی دستیابی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، مرکزی وزیر نے ریاست سے زور دیکر کہا ہے کہ وہ مرکزی گرانٹس کو مکمل طور سے استعمال کرنے کیلئے بہتر کارکردگی کامظاہرہ کرے اور مشن کے نفاذ میں تیزی لائے تاکہ اس کے فوائد ریاست کے عوام تک پہنچے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">سال 22-2021 میں دیہی مقامی بلدیاتی اداروں / آر پی آئی  میں پانی اور صفائی ستھرائی کیلئے پندرہویں مالیاتی کمیشن کی جانب سے آندھرا پردیش کو 1164 کروڑ روپئے مختص کیے گئےتھے۔ اگلے پانچ برسوں یعنی 26-2025 تک کے لئے ریاست کے پاس یقینی طور پر دستیاب 6138 کروڑ روپئے ہے۔ آندھراپردیش کے دیہی علاقوں میں اس وسیع سرمایہ کاری سے معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی  اور دیہی معیشت کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔ اس سے گاؤں میں روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><br />
</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
 </p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago