قومی

کھلے بازار میں 18.05 لاکھ میٹرک ٹن گیہوں فروخت ہوا

حکومت ہند نے گیہوں اور آٹے کی تیزی سے بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کے  مقصد سے 30 لاکھ میٹرک ٹن گیہوں فروخت کرکے بازار میں گیہوں کی سپلائی بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔ حکومت کے ذریعہ  25 جنوری 2023 کویہ  فیصلہ کرنے کے بعد، فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) نے ملک بھر کے صارفین کے لئے کھلے بازار میں 18.05 لاکھ میٹرک ٹن گیہوں فروخت کیا ہے۔ واضح رہے کہ کامیاب بولی لگانے والوں کے ذریعہ تقریباً 11 لاکھ میٹرک ٹن گیہوں اٹھا یا جاچکا ہے، جسے  بازار میں دستیاب کرایا گیا ہے۔

مرکزی حکومت کے ذریعہ صحیح وقت پر پالیسی اقدامات کی وجہ سے ملک بھر کے بازاروں میں گیہوں اور آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو  پالیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ حکومت ہند تمام فریقوں کی فلاح و بہبود کے لیے عہدبند  ہے اور ملک کے مختلف حصوں سے موصول ہونے والے فیڈبیک کا جائزہ لینے کے بعد حکومت کی جانب سے ریزرو قیمتوں میں کمی کی جارہی ہے۔ رولر فلور ملرز اور تاجروں نے تبادلہ خیال کے دوران یہ یقین  دہانی کرائی  کہ کھلا بازار   سیل اسکیم (گھریلو) یعنی او ایم ایس ایس (ڈی) کے تحت گیہوں  کی زیادہ سبسڈی والی فروخت کا فائدہ صارفین کو مناسب طریقے سے  دیا جائے گا۔

اس کے ساتھ، ایف سی آئی نے اپنی تیسری ای نیلامی میں 5.07 لاکھ  میٹرک ٹن گیہوں 23 ریاستوں میں 620 مقامات کے ذریعے 1269 بولی لگانے والوں کو 2172 روپے فی کوئنٹل کی ا وزانی اوسط قیمت پر فروخت کیا ہے۔ایف سی آئی  نے تیسری نیلامی میں 22 فروری 2023 کو 11.79 لاکھ  میٹرک ٹن گیہوں کو کھلے بازار میں فروخت کرنے کے مقصد سے بالترتیب : 2150 روپئے فی کوئنٹل اور 2125 روپئے فی کوئنٹل  مناسب اوسط کوالٹی (ایف اے کیو) اور انڈرریلیکسڈ اسپیسی فکیشن کے تحت (یو آر ایس)  آنے والے گیہوں کے لئے فروخت کی تجویز ہے۔

گیہوں کی دستیابی  بڑھانے اور صارفین کے مفادات کے تحفظ کی کوشش میں ای-نیلامی کے ذریعے گیہوں کی کھلی فروخت 15 مارچ 2023 تک ہر بدھ کے روز منعقد کی جائے گی۔

پہلی نیلامی یکم اور 2 فروری 2023 کو  منعقد ہوئی تھی، جس میں 9.13  لاکھ میٹرک ٹن 1016 بولی لگانے والوں کو 2474 روپے فی کوئنٹل کی اوسط قیمت پر فروخت کیا گیا تھا۔ اسی طرح 15 فروری 2023 کو منعقد ہوئی  دوسری نیلامی میں 3.85 لاکھ میٹرک ٹن گیہوں 1060 بولی لگانے والوں کو 2338 روپے فی کوئنٹل کی اوزانی قیمت پر فروخت کیا گیا تھا۔  بولی  لگانے والوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد نے  100  میٹرک ٹن سے 500  میٹرک ٹن کے اندر گیہوں خریدا، جو  چھوٹے  اور درمیانی تاجروں اور ملرز کی فعال شراکت داری اور دلچسپی  کو ظاہر کرتی ہے تاکہ گیہوں اور آٹے کی بڑھتی قیمتوں کو قابو کیا جاسکے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago