Categories: قومی

کوسٹ گارڈ نے دو ہزار کلو گرام سمندری کھیرا ضبط کیا

<p>
 </p>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">انڈین کوسٹ گارڈ (آئی سی جی) نے تمل ناڈو میں منداپم کے مقام پر تیزی سے کارروائی کرتے ہوئے دو ٹن سمندری کھیرا ضبط کیا۔ یہ سمندری کھیرا  ایک ممنوعہ سمندری قسم ہے۔ 19  ستمبر کو صبح سویرے  سمندری کھیرے کی غیر قانونی نقل وحمل کے بارے میں ایک خفیہ اطلاع ملنے پر، کوسٹ گارڈ کی ٹیم نے فوراً تیزی سے کارروائی کرتے ہوئے اس مشتبہ کشتی  کو جس میں ممنوعہ سمندری کھیرے  کی اسمگلنگ کا امکان تھا، پتہ  لگا لیا۔ کوسٹ گارڈ کی ٹیموں کو خلیج منّار اور پاکبے علاقوں میں مؤثر طور پر ناکہ بندی کرنے کی غرض سے تعینات کردیا گیا تاکہ مشتبہ افراد  سمندری راستے سے فرار نہ  ہوسکیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: center;">
<img alt="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017DBQ.jpg" src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017DBQ.jpg" style="box-sizing: border-box; border: 0px; vertical-align: middle; height: 285px; width: 380px;" /></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">بعد ازاں وہ مشتبہ کشتی اتوار کو صبح ساڑھے  دس بجے  منداپم کے جنوب میں ویدالائی سے لگ بھگ 15 کلو میٹر دور  اپنےعملے کے ارکان کے بغیر لنگر انداز ملی اور پھر کوسٹ گارڈ کی ٹیم اس کشتی کے اوپر پہنچ گئی۔ انڈین کوسٹ گارڈ کی ہیوور کرافٹ ایچ – 183 ٹیم نے اس کشتی سے دو ہزار کلو گرام وزن کے سمندری کھیرے کی دو سو بوریاں بر آمد کیں۔ اس کشتی کو ضبط  شدہ سمندری کھیرے کے ساتھ تمل ناڈو میں رامیشورم کے نزدیک منداپم لے  جایا گیا اور جنگلات  سے متعلق  عہدیداروں کے سپرد کردیا گیا۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: center;">
<img alt="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002KQYT.jpg" src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002KQYT.jpg" style="box-sizing: border-box; border: 0px; vertical-align: middle; height: 184px; width: 330px;" /></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">پوچھ تاچھ کرنے پر معلوم ہوا کہ اس کھیپ کو رات کے اندھیرے میں بین الاقوامی سمندری حدود  کے پار پہنچائے جانے کا منصوبہ تھا۔ چین اور جنوب مشرقی ایشیاء میں سمندری کھیرے کی بہت مانگ ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ جولائی کے شروع میں، کوسٹ گارڈ کی ٹیم نے  منداپم کے مقام  سے تقریباً  1200  کلو گرام سمندری کھیرا ضبط کیا تھا اور دو افراد کو  حراست میں لیا تھا۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: center;">
<img alt="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003B6B7.jpg" src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003B6B7.jpg" style="box-sizing: border-box; border: 0px; vertical-align: middle; height: 206px; width: 445px;" /><img alt="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004WAOG.jpg" src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004WAOG.jpg" style="box-sizing: border-box; border: 0px; vertical-align: middle; height: 351px; width: 468px;" /></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">بھارت میں سمندری کھیرے کو ایک نایاب قسم میں شمار کیا جاتا ہے، جسے  جنگلاتی حیات کے تحفظ سے متعلق قانون مجریہ  1972  کے شیڈول – 1  کے تحت درج کیا گیا ہے۔ یہ بنیادی طور پر تمل ناڈو میں راما ناتھاپورم اور ٹیوٹی کورین اضلاع سے ماہی گیری کی کشتیوں کے ذریعہ سری لنکا کو اسمگل کی جاتا ہے۔</span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago