صنعت و تجارت ، امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے ہندوستان کی کاروباری برادری سے کہا کہ وہ ہندوستان میں بننے والی مصنوعات کو ترجیح دیں۔ وہ حیدرآباد میں آل انڈیا ویشیہ فیڈریشن (اے آئی وائی ایف ) سے خطاب کررہے تھے۔
وزیرموصوف نے ہندوستان میں صنعت اور مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس سے روزگار کو فروغ دینے اور اپنے شہریوں کی زندگیوں میں خوشحالی لانے میں مدد ملے گی۔ مسافروں اور سیاحوں سے اپنے سفری بجٹ کا کم از کم 5 فیصد مقامی طور پر تیار کردہ مصنوعات پر خرچ کرنے کے وزیر اعظم مودی کی اپیل کی توثیق کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ ہمارے ہنر مند دستکار، کاریگر اور صنعت کار حمایت اور ترقی کے مستحق ہیں۔
جناب گوئل نے نشاندہی کی کہ پچھلے 30 سالوں میں ہندوستان کی جی ڈی پی میں 11.8 گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ایک وقت تھا جب آبادی کے ایک بڑے حصے کی توجہ زندگی کی بنیادی ضروریات جیسے خوراک، لباس اور رہائش کے حصول پر مرکوز تھی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر بھرپور توجہ دینے کی وجہ سے اب صورتحال میں بہت بہتری آئی ہے جو اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ لوگ ضروریات زندگی کے لیے مسلسل جدوجہد سے آزاد ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اصلاحات جو ان کے دل کے سب سے قریب تھی وہ ہے 12 کروڑ سے زیادہ بیت الخلا بنانے میں حکومتوں کی کامیابی، جو کہ ایک انتہائی بنیادی ضرورت،صفائی ستھرائی کو ملک کے ہر گھر تک پہنچانا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا ’’یہ صرف بیت الخلاء کا معاملہ نہیں تھا بلکہ عزت اور عزت نفس کا معاملہ تھا، خاص طور پر ہماری خواتین کے لیے‘‘۔
وزیرموصوف نے کہا کہ حکومت نے نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ (این ایف ایس اے) کے تحت غذائی اجناس کی فراہمی اور ہر ماہ فی شخص 5 کلو اضافی خوراک فراہم کرکے تقریباً 80 کروڑ شہریوں کے غذائی تحفظ کو یقینی بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کے لیے یہ خوش آئند بات ہے کہ ان کی رقم حقیقی ضرورت مندوں کی مدد کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب 50 کروڑ لوگوں کو مفت، معیاری صحت کی سہولت فراہم کی جارہی ہے اور جل جیون مشن کے تحت پینے کا صاف پانی ہر گھرمیں نل کے ذریعہ پہنچایا جا رہا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…