تین روزہ ساتویں عالمی ٹیکنالوجی چوٹی سمٹ آج (منگل) سے شروع ہو گئی۔ اس کے افتتاحی اجلاس میں وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا کہ ڈیٹا اب کاروبار کا نہیں بلکہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔ ہندوستان نے انڈو پیسفک اکنامک فریم ورک پر کام شروع کر دیا ہے۔ امریکہ اس کے لیے آگے آیا ہے۔ ٹیکنالوجی اور سپلائی چین اس میں بنیادی عناصر ہیں۔ آئی پی ای ایف اورکواڈ جیسے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ دو طرفہ طور پر اس پر تبادلہ خیال ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی آج جیو پولیٹکس کے مرکز میں ہے۔ ٹیلی کام کے ڈومین میں، ہندوستان کو قابل اعتماد کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ دنیا آنے والے دنوں میں ڈیجیٹل فرنٹپر ہندوستان کی ساکھ کے بارے میں سنے گی۔ ڈیٹا کہاں جا رہا ہے، اب یہ کاروبار اور معاشیات کا نہیں بلکہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔ اب دنیا کی ہر چیز کو ہتھیار بنایا جا رہا ہے۔ دنیا کو اپنا نقطہ نظر بدلنا ہوگا۔ ممالک کو واضح طور پر سوچنا ہو گا کہ انہیں اپنے مفادات کا تحفظ کہاں کرنا ہے۔ جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان کی ترقی کا ہندوستانی ٹیکنالوجی کی ترقی سے گہرا تعلق ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس تین روزہ کانفرنس میں مندوبین جسمانی اور ورچوئل دونوں طرح سے شرکت کریں گے۔ وزارت خارجہ اور کارنیگی انڈیا کی میزبانی میں جیو ٹیکنالوجی پرمنعقد ہونے والی یہ ہندوستان کی سالانہ فلیگ شپ کانفرنس ہے۔ کانفرنس میں ٹیکنالوجی، حکومت، سیکورٹی، خلائی، اسٹارٹ اپس، ڈیٹا، قانون، صحت عامہ، موسمیاتی تبدیلی، تعلیمی اور اقتصادی مسائل پر دنیا کے معروف دانشور تبادلہ خیال کریں گے ۔ اس سال کے سربراہی اجلاس کا موضوع ‘ٹیکنالوجی کی جیو پولیٹکس’ ہے۔ سمٹ میں 100 سے زائد مقررین شرکت کریں گے۔ سربراہی اجلاس میں امریکہ، سنگاپور، جاپان، نائجیریا، برازیل، بھوٹان، یورپی یونین اور دیگر ممالک کے وزرا اور اعلیٰ سرکاری حکام بھی شرکت کر رہے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…