Categories: قومی

دہلی تشدد معاملہ: شرجیل امام کی عرضی پر دہلی پولیس سے جواب طلب

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دہلی کی ککڑڈوما عدالت نے ملک سے غداری کیس میں دہلی تشدد کے ملزم شرجیل امام کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت نے دہلی پولیس کو 6 جون تک اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔ دہلی ہائی کورٹ نے شرجیل امام کو ٹرائل کورٹ جانے اور ضمانت کی درخواست دائر کرنے کی اجازت دی تھی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یہ درخواست ملک سے غداری کے مقدمے میں سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر مبنی تھی، جس میں سپریم کورٹ نے اس طرح کے معاملات میں مقدمات درج نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ جب تک مرکزی حکومت غداری کے معاملے پر دوبارہ غور نہیں کرتی، اس معاملے میں کوئی نئی ایف آئی آر درج نہیں کی جائے گی۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ جو لوگ غداری کے معاملے میں ملزم ہیں وہ ضمانت کے لئے عدالتوں میں عرضی داخل کر سکتے ہیں۔ اس معاملے میں شرجیل امام نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران دہلی پولیس کی جانب سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر امت پرساد نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے تازہ حکم کے مطابق ملزم کو تعزیرات ہند کی دفعہ 124 اے کے تحت ضمانت کے لئے پہلے ٹرائل کورٹ جانا ہوگا۔ اگر ٹرائل کورٹ سے ضمانت کی درخواست مسترد ہو جاتی ہے، اس کے بعد آپ ہائی کورٹ میں اپیل کر سکتے ہیں۔ جس کے بعد شرجیل امام کے وکیل تنویر احمد میر نے درخواست واپس لینے کی اجازت مانگی جس کے بعد ہائیکورٹ نے درخواست واپس لینے کی اجازت دے دی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
11 اپریل کو دہلی کی ککڑڈوما کورٹ نے شرجیل کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ عدالت نے 24 جنوری کو اس کیس میں شرجیل امام کے خلاف دائر چارج شیٹ کا نوٹس لیا تھا۔ ککڑڈوما کورٹ نے غداری سمیت دیگر دفعات کے تحت الزامات عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ شرجیل امام نے مرکزی حکومت کے خلاف نفرت پھیلانے اور تشدد کو بھڑکانے کے لئے ایک تقریر کی، جس کی وجہ سے دسمبر 2019 میں تشدد ہوا تھا۔ دہلی پولیس نے کہا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کی آڑ میں ایک گہری سازش رچی گئی تھی۔ مسلم اکثریتی علاقوں میں اس قانون کے خلاف مہم چلائی گئی۔ یہ پروپیگنڈا کیا گیا کہ مسلمانوں کی شہریت ختم ہو جائے گی اور انہیں حراستی کیمپوں میں رکھا جائے گا۔ شرجیل کو بہار سے گرفتار کیا گیا تھا۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago