Categories: قومی

جنوبی دلّی سی جی ایس ٹی نے 611 کروڑ روپئے کے جعلی انوائس ریکیٹ کا پتہ لگایا ہے

<p style="text-align: right;">
 <span style="font-size: 18px; color: rgb(51, 51, 51); text-align: justify; box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نئی دلّی ،</span><span dir="LTR" lang="EN-US" style="font-size: 18px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; text-align: justify; box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">24</span></span><span style="font-size: 18px; color: rgb(51, 51, 51); text-align: justify; box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"> فروری / جنوبی دلّی کی سی جی ایس ٹی کمشنریٹ کے افسران نے کچھ مخصوص  جعلی فرموں سے متعلق  خفیہ معلومات حاصل کی ہیں ۔ اِن جعلی فرموں کا مقصد صرف  جعلی انوائس تیار کرنے اور  ان کے ذریعے ٹیکس کریڈٹ کو حاصل کرنا تھا ۔</span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">          اس معاملے سے متعلق   دلّی کے مختلف علاقوں میں تلاشی کی کارروائی اور معائنے کئے گئے ، جس سے 54 جعلی فرموں کا پتہ لگایا گیا ہے ، جو دلّی – این سی آر خطے میں رجسٹرڈ تھیں اور یہ  جعلی انوائس تیار کرنے اور  سرکولر ٹریڈنگ  میں مصروف تھیں ۔   مختلف فرموں کے نام سے  قابلِ اعتراض دستاویزات  ، جیسے ربڑ اسٹامپ ، لیٹر ہیڈ ، موبائل فون ، لیپ ٹاپ  وغیرہ تلاشی کی کارروائی کے دوران ضبط کئے گئے ہیں ۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">          اب تک  کی گئی ابتدائی چھان بین سے پتہ چلتا ہے کہ تقریباً 611 کروڑ روپئے کی جعلی  انوائسیں تیارکی گئیں ، جس میں 38.5 کروڑ روپئے سے زیادہ  کی ٹیکس کی چوری کی گئی  ۔  اس  گروپ میں شامل ارکان  کے اقبالیہ  بیانات  درج کئے گئے ہیں ، جن میں انہوں نے ، اِن جعلی فرموں  کے چلانے میں  اپنے رول کو قبول کیا ہے ۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">          اِن جعلی فرموں  کے پس پشت افراد نے ، حکومت  کے ساتھ دھوکہ دہی کی سازش تیار کی اور  سی جی ایس ٹی قانون – 2017 کی دفعہ 132 ( 1 ) ( بی ) اور 132 ( 1 ) ( سی ) کے تحت  جرائم  کو انجام دیا ہے ۔ یہ جرائم  قابل تعزیر اور  نا قابل ضمانت ہیں ۔  اس گروپ کے تین کلیدی افراد   جناب  انکت گپتا ، جو  اِن جعلی فرموں  کو چلانے والا سرغنہ ہے اور اس کے دو ساتھی جناب رابندر سنگھ اور جناب راجندر سنگھ کو 23 فروری ، 2022 ء کو گرفتار کیا گیا ہے ۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">           ملزموں کو ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا ۔ اس کے بعد ، انہیں 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں ۔</span></span></span></p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago