نیسکوم کی اسٹریٹجک رپورٹ 2023 کے مطابق ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس کی کل تعداد 27,000 ہے جن میں سے 3,200 سے زیادہ نمایاں طور پر اختراعی اسٹارٹ اپس (12 فی صد) ہیں۔ چونکہ نمایاں طور پر اختراعی اسٹارٹ اپس میں سرمائے سے بھرپور ترقی کی ضرورت ہے اس لیے کئی چیلنجز کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے جن میں ٹیکس کی ترغیبات، سرمایہ کاروں کا رابطہ، صارف اور سپلائر کا رابطہ، نرم لینڈنگ کے ساتھ عالمی سطح پر رسائی اور طویل مدتی پائیداری شامل ہیں۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت نے ملک میں ٹیکنالوجی کی قیادت میں اسٹارٹ اپ انوویشن ایکو سسٹم کو فروغ دینے اور نئی اور ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیوں کو تحریک دینے کے لیے متعدد فعال، پیشگی اور درجہ بندی کے اقدامات کیے ہیں۔ ڈیجیٹل انڈیا جدت طرازی
الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت قومی مفاد کے مختلف شعبوں میں 26 سینٹرز آف ایکسیلنس قائم کرکے ان کو فعال کیا ہے تاکہ خود کفالت کو آگے بڑھایا جا سکے اور نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے شعبوں کو حاصل کرنے کے لیے صلاحیتیں پیدا کی جاسکیں۔ یہ مخصوص سینٹرز آف ایکسیلنس اختراعات کی جمہوریت سازی اور پروٹو ٹائپس کے حصول کے ذریعے ابھرتے ہوئے ہندوستان کو اختراعی مرکز بنانے میں معاون اور معاون کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
سمریدھ سکیم: حکومت نے اگست 2021 میں ’میٹ وائی کا اسٹارٹ اپ ایکسلریٹر پروگرام برائے پروڈکٹ انوویشن، ڈیولپمنٹ اینڈ گروتھ (سمریدھ)‘ شروع کیا ہے جس کا مقصد موجودہ اور آنے والے ایکسلریٹروں کی مدد کرنا ہے۔ اس اسکیم کی کل لاگت 3 سال کی مدت کے لیے 99 کروڑ روپے ہے۔ سمریدھ اسکیم کے تحت کل 300 اسٹارٹ اپس کو سپورٹ کیا جانا ہے۔
نیکسٹ جنریشن انکیوبیشن اسکیم کو سافٹ ویئر پروڈکٹ ایکو سسٹم کی معاونت کرنے اور سافٹ ویئر پروڈکٹ 2019 پر قومی پالیسی کے ایک اہم حصے کو حل کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ اس اسکیم کو 12 مقامات سے شروع کرنے کی تجویز ہے یعنی اگرتلہ، بھیلائی، بھوپال، بھونیشور، دہرادون، گوہاٹی، جے پور، لکھنؤ، پریاگ راج، موہالی/چنڈی گڑھ، پٹنہ اور وجئے واڑہ میں۔ اس اسکیم میں حل پر مبنی آرکیٹیکچر ہے اور اس کا مقصد 3 سال کی مدت میں 300 ٹیک اسٹارٹ اپس کو ٹائر-2/3 شہروں میں 95.03 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ فراہم کرنا ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا جدت طرازی
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…