Categories: قومی

کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کی خاطر جموں و کشمیر کے لئے مربوط اروما ڈیری صنعت کاری کی تجویز پیش

<p>
 </p>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نئی دلّی ،</span></span><span dir="LTR" style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">21</span></span><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"> ستمبر / سائنس اور ٹیکنا لوجی ، زمینی سائنس  کے مرکزی وزیر مملکت ( آزادانہ چارج )  ، وزیر اعظم کے دفتر  ، عملے ، عوامی شکایات  ، پنشن ، ایٹمی توانائی  اور خلاء کے وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج  ماہی گیری  ، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر   جناب پرشوتم روپالا سے ملاقات کی اور کسانوں کی آمدنی  میں اضافہ کرنے کی خاطر   جموں و کشمیر کے لئے  مربوط  اروما ڈیری  صنعت کاری  کی تجویز پیش کی ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">          ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جناب روپالا کو بتایا  کہ جموں و کشمیر  میں   مویشی پروری کا   وسیع  اسٹاک موجود ہے  اور ڈیری کے وسائل   بہت زیادہ ہیں ۔ انہوں نے تجویز کیا کہ  اِن وسائل کو  اروما مشن سے مربوط  کیا جا سکتا ہے ، جو  سائنس اور ٹیکنا لوجی کی مرکزی وزارت  کی سرپرستی  میں سی ایس آئی آر کے ذریعے  جموں  و کشمیر میں  پہلے ہی  شروع کیا جا چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ  مربوط  اروما ڈیری  صنعت کاری  کی راہ  ہموار کرے گا ، جو  پائیدار ترقی  اور کسانوں کی آمدنی میں اضافے اور روز گار کے  مختلف  ذرائع  کو یقینی بنائے گا ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: center;">
<img alt="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001W3FD.jpg" src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001W3FD.jpg" style="box-sizing: border-box; border: 0px; vertical-align: middle; height: 340px; width: 544px;" /></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">          ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اروما مشن  ، جسے  عام طور پر  ’’ لیویندر یا پرپل انقلاب   ‘‘ کے نام سے  بھی جانا جاتا ہے  ،  جموں و کشمیر سے شروع ہوا ہے ، جس  نے ، اُن کسانوں کی زندگی میں بڑی تبدیلی  کی ہے ، جو  خوشبو  پیدا کر سکتے ہیں  اور اس طرح  وہ وسیع منافع کما کر اپنی زندگی بہتر بنا سکتے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ   سی ایس آئی آر – آئی آئی آئی ایم کی کوششیں  قابلِ ستائش ہیں  کیونکہ انہوں نے  جموں و کشمیر کے ڈوڈا ، کشتواڑ  اور راجوری    اضلاع کی  مقامی فصل کو   یوروپ میں متعارف کرایا ہے ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">          اروما مشن   سی ایس آئی آر نے  کسانوں کی روزی میں بہتری پیدا کرنے  کے وزیر اعظم نریندر مودی کے ویژن  کے خطوط پر  شروع کیا ہے۔  پودا لگانے  ، سامان فراہم کرنے کے علاوہ   ، خوشبو کشید کرنے کے یونٹ بھی  کسانوں کو فراہم کئے گئے ہیں اور   انہیں   تربیت دی گئی ہے ۔ ان میں سے بہت سے کسان   لیونڈر  آئل  ( عطر ) کے صنعت کار بن گئے ہیں  ، جس کی کافی مانگ ہے ۔ خوشبو کے علاوہ ، کئی  بڑی قیمتی   خوشبو والی اور طبی  فصلیں بھی سی ایس آئی آر نے جموں و کشمیر میں متعارف کرائی ہیں ۔  اب انہیں   اروما مشن   کے دوسرے مرحلے  کے طور پر   توسیع  دی جا رہی ہے اور حال ہی میں   گلبانی مشن  بھی  شروع کیا گیا ہے ۔ ا س سے کسانوں اور خواتین کی زندگی میں  بڑی تبدیلی آئے گی ، جس کی  کافی ضرورت ہے ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">          2022 ء تک کسانوں کی آمدنی  دو گنا کرنے کی وزیر اعظم نریندر مودی   کی کال کا حوالہ دیتے ہوئے  ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر    کسانوں کی آمدنی  میں مسلسل   اضافے کی راہ پر گامزن ہے  ، جس میں   آئی آئی آئی ایم جموں جیسے ادارے   متعلقہ  شعبوں کی  مدد مل رہی ہے ۔ انہوں  نے کہا کہ زراعت   اور متعلقہ شعبوں  کی توجہ  اور  تحقیق کاروں کی توجہ   پیداوار کی بجائے   ، پیداواریت پر ہونی چاہیئے ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">          وزیر موصوف نے کہا کہ  لوگوں کی  روزی کو بہتر بنانے میں ٹیکنا لوجی کے وسیع امکانات کو   تمام  محکموں کے ذریعے  مشترکہ طور پر  استعمال کیا جانا چاہیئے ۔ انہوں نے  نو جوانوں پر زور دیا کہ وہ حکومت کے ذریعے   تشکیل دیئے  جانے والے روز گار کے مواقع   کو سرگرمی  سے حاصل کریں ۔ انہوں نے نو جوانوں پر زور دیا کہ وہ  زرعی  صنعت کار بنیں ۔ اس سے انہیں زیادہ آمدنی حاصل ہو گی ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">          جموں میں سی ایس آئی آر کی ایک لیب  اور  سری نگر میں  سی ایس آئی آر – آئی آئی آئی ایم   کی ایک شاخ   نہ صرف جموں و کشمیر میں  بلکہ پورے ملک میں  اپنی قدرتی مصنوعات  ، آیوش  اور  مربوط  ادویات  پر تحقیق و ترقی   کے ذریعے  بہت اہم رول ادا کر رہی ہے ۔  یہ لیب   شہد   ، اخروٹ اور دیگر خوردنی اشیاء کے لئے   سال 2000 ء سے این اے بی ایل کی مستند  لیبا ریٹری کے طور پر کام کر رہی ہے  اور یہ جموں و کشمیر میں   دواؤں کی ٹسٹنگ کی پہلی اور واحد لیب ہے ۔  اس نے  کئی نئے اور  جدید اقدامات بھی  کئے ہیں    کیونکہ یہ   ایسا  پہلا  اور واحد ادارہ ہے ،  جس  نے  کینسر  ،  درد کے بندوبست  اور دیگر بیماریوں کے لئے  تحقیق کی ہے ۔  کووڈ – 19 بحران کے دوران سی ایس آئی آر – آئی آئی آئی ایم  کی کوششوں سے  تقریباً 100000</span></span> <span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"> آر ٹی پی سی آر ٹسٹ کئے گئے اور کووڈ – 19 کے علاج کے لئے آیوش کی مختلف دواؤں کے طبی تجربات  بھی کئے گئے ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">          پچھلے مہینے   سی ایس آئی آر – اروما مشن  کے دوسرے مرحلے  کی خاطر کسانوں کے لئے ایک روزہ بیداری اور تربیتی پروگرام کا افتتاح کرنے کے بعد زرعی  اسٹارٹ اَپس   ،  نو جوان صنعت کاروں   اور کسانوں کے ساتھ  گفتگو کرتے ہوئے  جموں کے سی ایس آئی آر – آئی آئی ایم نے  ڈاکٹر جتیندر سنگھ  کو   ایک نو جوان  صنعت کار نے بتایا کہ   کھیتی کے لئے  جدید ٹیکنا لوجی   استعمال کرتے ہوئے   ، اُس نے   شروع میں 3 لاکھ  روپئے سالانہ  کمانا شروع کیا اور  اُس کے پاس صرف ایک ہیکٹئر   زمین ہے  ، جب کہ بی ٹیک کے دو گریجویٹ انجینئروں نے کہا کہ    اسی طرح کے  ایک  اسٹارٹ اَپ کے ذریعے  ، اُن کی آمدنی   پانچ مہینے کے مختصر  وقت میں دوگنی ہو گئی ہے ۔(بہ شکریہ پی آی بی )</span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago