قومی

نرملا سیتا رمن کا ہندوستانی مسلمانوں پر بیان، کس کس نے کی تائید؟

آل انڈیا صوفی سجادنشیں کونسل نے بیان کی تائید کی

آل انڈیا صوفی سجادناشین کونسل نے امریکہ میں وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے اس بیان کی تائید کی ہے کہ ہندوستانی مسلمان ترقی کر رہے ہیں اور ہندوستان میں ان کی آبادی بڑھ رہی ہے۔

واشنگٹن ڈی سی میں پیٹرسن انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اکنامکس میں خطاب کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن  نے کہا تھاکہ ہندوستانی مسلمان “دنیا کی دوسری سب سے بڑی مسلم آبادی ہیں وہ ترقی کر رہے ہیں، اپنا کاروبار کر رہے ہیں اور ان کے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لیے وظائف مل رہے ہیں۔

اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے آل انڈیا صوفی سجادناشین کونسل کے چیئرپرسن سید نصیرالدین چشتی اور اجمیر درگاہ کے روحانی سربراہ اور موروثی سجادہ نشین نے کہا کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رامن نے ہندوستان کے تمام مسلمانوں کے خیالات کی عکاسی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک میں حالیہ واقعات نے عملی طور پر ظاہر کیا ہے کہ ہندوستان کے مسلمان دنیا کے تمام غیر عرب ممالک سے بہت بہتر ہیں۔

نصیر الدین چستی نے ٹویٹ کیا:آل انڈیا صوفی سجادناشین کونسل نے  نرملا سیتا رمن  جی کے بیان کی تائید کی۔درحقیقت وہ ہندوستان کے تمام مسلمانوں کے خیالات کی عکاسی کرتی تھیں۔ بہت سے ممالک میں حالیہ واقعات نے عملی طور پر ظاہر کیا ہے کہ ہندوستان کے مسلمان دنیا کے تمام غیر عرب ممالک سے بہت بہتر ہیں۔

محترمہ  سیتا رمن  فی الحال  آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی سالانہ موسم بہار کی میٹنگ کے لیے امریکہ میں ہیں، امریکہ کے میڈیا اور سرمایہ کاروں کو ہندوستان آنے کی دعوت دی تاکہ ہندوستانی مسلمانوں کی حالت کے زمینی حقائق کو دیکھیں۔

ان ریمارکس کی تردید کرتے ہوئے کہ ہندوستانی مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ تاثر کہ ہندوستان میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، حقائق سے اس کی تائید نہیں ہوتی۔ہندوستان دنیا میں دوسری سب سے بڑی مسلم آبادی والا ملک ہے اور آبادی صرف بڑھ رہی ہے۔ اگر یہ ایک خیال یا حقیقت میں ہے کہ ریاست کی حمایت سے ان کی زندگی مشکل یا مشکل بنا دی گئی ہے تو کیا ایسا ہوگا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی 1947 سے  مسلسل  بڑھ رہی ہے؟پاکستان کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، تقسیم ہند کے وقت وجود میں آیا تھا،  سیتا رمن  نے کہا کہ پاکستان میں ہر مذہبی اقلیت کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے۔ “یہاں تک کہ مسلمانوں کے کچھ فرقوں کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔

 مہاجر، شیعہ اور دیگر کے خلاف تشدد ہو رہا ہے جنہیں مرکزی دھارے کے مسلمانوں نے قبول نہیں کیا جب کہ ہندوستان میں ہر طبقہ کے مسلمان اپنا کاروبار کر رہے ہیں، ان کے بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں، حکومت انہیں فیلوشپ دے رہی ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago