Categories: قومی

بہار میں سیلاب

<p>
 </p>
<div>
 </div>
<div>
<p style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span dir="RTL" lang="AR-SA" style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">نئی دہلی  ، 29 جولائی  ، 2021</span></span></span></p>
<p style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: center;">
 </p>
<p style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span dir="RTL" lang="ER" style="box-sizing: border-box; font-size: 20pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">سیلاب ایک قدرتی آفت ہے ،جس کا ملک کو تقریباً ہر سال سامنا کرنا پڑتا ہے۔جس کی شدت مختلف ہوتی ہے۔سیلاب کے واقعات کو مختلف عوامل سے منسوب کیا جا سکتا ہے،بشمول بارش میں وسیع پیمانے پر مختلف حالتوں میں جہاں معمول کے مطابق متعدد روانگی ہوتی ہے،دریاؤں  کی ناکافی صلاحیت ،دریا کے کنارے کٹاؤ اور لینڈ سلائڈنگ ،ناقص قدرتی اخراج پانی میں سیلاب زدہ علاقوں ،برف باری اور برفانی جھیل سے پھٹ پڑنا۔</span></span></span> <span dir="RTL" lang="ER" style="box-sizing: border-box; font-size: 20pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">فلڈ مینجمنٹ اسکیمیں متعلقہ ریاستی حکومتوں کی طرف سے اپنی ترجیح کے مطابق وضع اور نافذ کی جاتی ہیں۔ مرکزی حکومت تکنیکی علاقوں میں سیلاب کے انتظام کے لئے تکنیکی رہنمائی اور پروموشنل مالی اعانت فراہم کرکے ریاستوں کی کوششوں کی تکمیل کرتی ہے۔</span></span></span> <span dir="RTL" lang="ER" style="box-sizing: border-box; font-size: 20pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">حکومت ہند مسلسل سیلاب کے انتظام میں ریاستی حکومتوں کی مدد کے لیے مسلسل کوششیں کرتی رہی ہے۔گیارہویں پلان کے دوران حکومت ہند نے  سیلاب کے انتظام اور کٹاؤ کنٹرول  سے متعلق کام کے لئے ریاستوں کو مرکزی اعانت فراہم کرنے کےلئے فلڈ مجنمنٹ پروگرام (ایف ایم پی) لانچ کیا ہے،جو بارہویں پلان کے دوران بھی جاری رہا اور اس کے بعد بھی فلڈ منجمنٹ اور بارڈر ایریاز پروگرام (ایف ایم بی اے پی)کے ایک جز وکے طورپر 18-2017 سے لے کر 21-2020 کی مدت کے لئے۔اس پروگرام کے ایف ایم پی جز وکے تحت مارچ 2021 کے بعد سے ریاست بہار کو 924.41 کروڑ روپے کی ایک مرکزی اعانت  مہیا کی گئی ہے۔</span></span></span> <span dir="RTL" lang="ER" style="box-sizing: border-box; font-size: 20pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">ریاست بہار میں سیلاب کی اصل وجہ شمالی بہار جیسے دریاؤں جیسے گنڈک ، برھی گنڈک ، باگمتی ، کملا ، کوسی اور مہانندا میں پانی کے اخراج میں اضافہ ہونے کی وجہ سے ہے جس کی وجہ بالائی علاقوں میں زیادہ بارش ہوتی ہے جو بنیادی طور پر نیپال میں واقع ہیں۔ ان دریاؤں کی وجہ سے سیلاب کا انتظام تشویش کا باعث رہا ہے۔متعلقہ امور موجودہ انڈو نیپال دو طرفہ میکانزم میں زیر بحث ہیں ،جن میں 1. جوائنٹ منسٹیرل  لیول کمیشن  آن واٹر (جے ایم سی ڈبلیو آر)،2. جوائنٹ کمیٹی آن واٹر ریسورسز (جے سی ڈبلیو آر) 3. جوائنٹ اسٹینڈنگ ٹیکنیکل کمیٹی (جے ایس ٹی سی)،4. جوائنٹ کمیٹی آن گنڈک اور کوسی پروجیکٹس (جے سی کے جی پی) اور 5.جوائنٹ کمیٹی آن اننڈیشن اینڈ فلڈ مجنمنٹ (جے سی آئی ایف ایم) شامل ہیں۔</span></span></span> <span dir="RTL" lang="ER" style="box-sizing: border-box; font-size: 20pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">حکومت ہند دونوں ملکوں کے باہیمی مفاد کےلئے ان دریاؤں پر ڈیموں کی تعمیر کےلئے حکومت نیپال سے باقاعدہ بات چیت کررہی ہے جس میں سیلاب پر قابو بھی شامل ہے۔</span></span></span></p>
<p style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span dir="RTL" lang="ER" style="box-sizing: border-box; font-size: 20pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">جہاں تک فلڈ مینجمنٹ کے غیر ساختی اقدامات کا تعلق ہے ، سنٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی) ملک میں سیلاب کی پیش گوئی اور ابتدائی سیلاب کی وارننگ کا کام کرنے والی ایک  نوڈل تنظیم ہے۔ فی الحال ، سی ڈبلیو سی 328 پیشن گوئی اسٹیشنوں کے لیے سیلاب کی پیشن گوئی جاری کرتا ہے (190 دریا کی سطح کی پیشن گوئی کرنے والے اسٹیشن،138ڈیم / بیراج آمد کی پیش گوئی اسٹیشن) ان اسٹیشنوں میں 23 ریاستوں اور 2 مرکزی خطوں میں 20 اہم ندیوں کے طاس ہیں۔ ان 328 اسٹیشنوں میں سے 43 (3 انفو اور 40 لیول پیشن گوئی) بہار میں واقع ہیں۔ سیلاب سیزن 2020 کے دوران بھارت میں سیلاب کی پیش گوئی کرنے والے اسٹیشنوں کی کارکردگی ضمیمہ ایک میں منسلک ہے۔</span></span></span></p>
<p style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span dir="RTL" lang="ER" style="box-sizing: border-box; font-size: 20pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">یہ معلومات جل شکتی اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی</span></span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago