انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ اور اس سے منسلک اداروں، زرعی یونیورسٹیوں اور صنعتوں کی ایک کانفرنس آج نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ مرکزی زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر اور وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری نے اس میں شرکت کی۔
کانفرنس کے ذریعے، آئی سی اے آر کا مقصد صنعت، تحقیق اور اکیڈمی سے تعلق رکھنے والی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے، جو آئی سی اے آر کا کی ٹیکنالوجیز میں دلچسپی رکھتے ہیں، تاکہ باہمی فائدے حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ، یہ معاہدہ طویل مدت میں زراعت کے شعبے سمیت ملک کو وسیع پیمانے پر فائدہ پہنچا سکے۔
آئی سی اے آر کا سے وابستہ 100 سے زیادہ اداروں کے ساتھ زرعی یونیورسٹیوں میں مختلف زرعی سہولیات ہیں جن میں اچھی طرح سے لیس تحقیق/ترقیاتی سہولیات، لیبارٹریز/بنیادی ڈھانچہ شامل ہیں جنہیں عوام کی بھلائی کے لیے باہمی طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر شری تومر نے کہا کہ اگر اس بارے میں رائے ملتی ہے کہ صنعتیں آئی سی اے آر کے ذریعہ کی گئی تحقیق کو کس طرح لاگو کرسکتی ہیں، ایک دوسرے کی تکمیل کرکے اسے آگے کیسے لے جا سکتی ہیں، نچلی سطح پر کام کرنے والی صنعتیں کیا چاہتی ہیں، تو اس کی فراہمی کیا جائے گی۔
دنیا میں ہماری زرعی مصنوعات کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ یہ یقینی بنانا ہر کسی کی ذمہ داری ہے کہ ہماری مصنوعات کا معیار اچھا ہو۔ اس سیکٹر میں موجود خامیوں یا خلا کو پر کرنے کی ضرورت ہے، ساتھ ہی ساتھ ہندوستان موجودہ بین الاقوامی چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے زراعت کے شعبے میں کس طرح بہترین کارکردگی حاصل کرسکتا ہے، کسانوں سے لے کر صنعت تک سب کو اس سمت میں مل کر کام کرنا چاہیے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…