Categories: قومی

فوجی اعزاز کے ساتھ جنرل بپن راوت کی آخری رسومات ادا

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>آخری سفر کے دوران راستے بھر میں ترنگا لے کر ہزاروں لوگ جمع ہوئے،  دونوں بیٹیاں کریتیکا اور تارینی نے مذہبی رسومات مکمل کیں</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ملک کے پہلے سی ڈی ایس جنرل بپن راوت اور ان کی اہلیہ مدھولیکا کی آخری رسومات جمعہ کی شام برار اسکوائر شمشان گھاٹ میں ادا کی گئیں۔ آخری سفر کے دوران راستے بھر لوگوں کا ہجوم ترنگا لے کر  چلا۔ راوت  اور ان کی اہلیہ کو فوجی اعزاز کے ساتھ 17 توپوں کی سلامی دے کر آخری  سفر کے لیے روانہ کیا گیا۔ ان کی آخری رسومات کے تمام انتظامات اسی گورکھا رائفلز کے یونٹ 5/11 نے سنبھالے تھے، جہاں سے جنرل راوت نے اپنے فوجی سفر کا آغاز کیا تھا۔ فوج میں شمولیت کے بعد اس یونٹ میں کمیشن حاصل کیا اور مرتے دم تک ان کی وردی پر ان گنت تمغے سجے رہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
قبل ازیں، ملک کے تمام لیڈروں، فوجی افسران، معززین اور غیر ملکی مسلح افواج کے افسران نے جنرل راوت کی سرکاری رہائش گاہ پر خراج عقیدت اور گلہائے عقیدت پیش کئے۔ برار اسکوائر شمشان تک آخری سفر کے دوران  لوگوں کا ہجوم تھا۔ سینکڑوں لوگ ترنگا اٹھائے ہوئے اور ان کی جسد خاکی کے ساتھ چل  رہے تھے۔ سڑکوں پر جگہ جگہ ہورڈنگس لگا دیے گئے تھے۔ شمشان گھاٹ تک سارا راستہ لوگ 'سی ڈی ایس بپن راوت امر رہے' کے نعرے لگاتے رہے۔ اس دوران لوگوں نے نہ صرف پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں بلکہ بھارت ماتا کی جے کے نعرے بھی لگائے۔ دہلی کے شہریوں نے 'جب تک سورج چاند رہے گا، بپن جی کا نام رہے گا' کے نعرے لگائے۔ جب آخری سفر شمشان گھاٹ پہنچا تو راوت  اور ان کی اہلیہ کی لاشوں  غمگین ماحول میں فوجی گاڑی سے اٹھایا گیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
شمشان گھاٹ پر ایک بار پھر سی ڈی ایس کو خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ شروع ہوا۔ صدر رام ناتھ کووند، ہندوستانی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، آرمی چیف جنرل ایم ایم نرو نے، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر۔ ہری کمار اور فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل وی آر چودھری، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے خراج عقیدت پیش کیا۔ جنرل راوت کی میت کو تینوں آرمی چیفس نے آخری رسومات کے لیے کندھا دیا اور بھارتی مسلح افواج کے بینڈ دستے نے ماتمی موسیقی بجائیں۔ اس کے بعد راوت  اور ان کی اہلیہ  کی لاش ایک ہی چتا پر  رکھ دی گئیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دونوں بیٹیاں کریتکا اور تارینی نے والدینکی مذہبی رسومات ادا کیں۔  آخری رسوم  سے قبل فوجی پروٹوکول کے مطابق 17 توپوں کی سلامی دی گئی۔اس کے بعد جنرل راوت کی دونوں بیٹیوں نے اپنے والدین کی چتا کو مکھ اگنی دی۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago