Categories: قومی

مودی کی طرف سے یوپی میں 75پروجیکٹوں کی سوغات، کیا یہ سب یوپی الیکشن کی مہربانی تو نہیں؟

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت خواتین کو 80 فیصد سے زیادہ گھرملے ہیں:مودی</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
لکھنؤ، 05 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کے روزاترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں اندراگاندھی پرتیشٹھان میں تین روزہ نیو اربن انڈیا کانکلیوکا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ آج 75000 لوگوں کوان کے گھر کی چابیاں مل گئی ہیں۔ آنے والے تہواروہ اپنے نئے گھر میں منائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کچھ لوگوں سے بات کی ہے، اس لیے مجھے بہت اطمینان ہوا۔ مجھے یہ بھی خوشی ہے کہ ملک میں پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت 80 فیصد سے زیادہ مکانات خواتین کی ملکیت ہیں یا وہ مشترکہ ملکیت میں ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ مجھے یہ بھی بتایا گیا کہ یوگی حکومت نے خواتین کے گھروں سے متعلق فیصلہ لیا ہے۔ خواتین کو 10 لاکھ کی لاگت کے گھر کی رجسٹری کروانے پر دو فیصد تک چھوٹ دی جا رہی ہے۔ یہ یوگی حکومت کا ایک قابل تحسین فیصلہ ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مودی نے کہا کہ اگر ایک خاندان میں گھر ہے تو شوہر کے نام پر، اگر کھیت ہے تو شوہرکے نام پر، کار، اسکوٹراور دکان بھی شوہرکے نام پر ہے۔ اگر شوہر نہیں ہے تو بیٹے کے نام پر۔ ماں کے نام پر کچھ نہیں ہوتا۔ چنانچہ ہم نے فیصلہ کیا کہ جو گھر تقسیم کیے جائیں گے ان کے مالکانہ حقوق خواتین کو دیے جائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ آج لکھنؤ کے لیے مبارک دن ہے۔ آج اٹل جی کی یاد میں بابا صاحب بھیم راؤامبیڈکر یونیورسٹی میں اٹل بہاری باجپائی سنٹر قائم کیا جا رہا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اٹل جی کا وڑن اوران کی سوچ عالمی اسٹیج پر جائے گی۔ انہوں نے کہا برسوں پہلے، جب اٹل جی نے ملک کے میٹروپولیٹن شہروں کو قومی شاہراہ سے جوڑنے کا خیال پیش کیا تھا، تب کچھ لوگوں کو یقین نہیں آرہا تھا کہ یہ ممکن ہوگا۔انہوں نے کہا کہ چھ برس پہلے جب میں نے کروڑوں گھروں اور بیت الخلا کی بات کی تھی تب بھی کچھ لوگ سوچتے تھے کہ یہ سب کیسے ممکن ہوگا۔ لیکن آج دنیا ہندوستان کی کامیابی کو دیکھ رہی ہے۔ پی ایم آواس یوجنا کے تحت آج جو گھر بنایا جا رہا ہے وہ دنیا کے کئی ممالک کی کل آبادی سے زیادہ ہے۔ ایک وقت تھا جب گھر کی منظوری سے لے کر اس کی تعمیر تک کئی سال لگتے تھے۔ </p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ 2014 میں ملک نے ہمیں خدمت کا موقع دیا۔ میں خاص طور پر اتر پردیش کا شکر گزار ہوں۔ آپ مجھے ملک کی پارلیمنٹ میں لے آئے۔ جب آپ نے ہمیں ذمہ داری دی تو ہم نے اسے پورا کرنے کی کوشش کی۔ 2014 سے پہلے، حکومت نے ملک میں شہری رہائشی اسکیموں کے تحت صرف 13 لاکھ گھروں کی منظوری دی تھی۔ اس میں بھی صرف آٹھ لاکھ گھر بنائے گئے۔ 2014 سے ہماری حکومت نے پی ایم آواس یوجنا کے تحت ایک کروڑ سے زائد گھروں کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔  وزیراعظم نے کہا کہ دوستو، عمارتوں کو ایک پتھر سے جوڑا جا سکتا ہے لیکن اسے گھر نہیں کہا جا سکتا۔ وہ گھر اس وقت بنتا ہے جب خاندان کے ہر فرد کا خواب جڑا ہو۔ پھر عمارت گھر بن جاتی ہے۔ ہم نے ڈیزائن سے لے کر مکانات کی تعمیر کی آزادی مستحقین کے حوالے کی ہے۔ گھر کو جس طرح چاہیں بنائیں۔ اس سے پہلے اتنا چھوٹا گھر بنایا گیا تھا کہ اس میں رہنا مشکل تھا۔ 2014 کے بعد ہماری حکومت نے ہاؤسنگ پالیسی بھی بنائی۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ کوئی گھر 22 مربع میٹر سے نیچے نہیں بنایا جائے گا۔ مستحقین کے بینک اکاؤنٹ میں براہ راست رقم بھیجنا شروع کردی۔ پی ایم آواس یوجنا اربن کے تحت مرکزی حکومت نے تقریبا ایک لاکھ کروڑ روپے غریبوں کے بینک کھاتوں میں منتقل کیے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ کچھ عظیم لوگ یہاں یہ کہتے رہے ہیں کہ ہم نے وزیر اعظم بنا دیا ہے لیکن مودی نے کیا کیا؟ میں آج آپ کو ایسی بات بتانا چاہتا ہوں کہ بڑے بڑے مخالفین بھی جو دن رات ہماری توانائی کرتے ہیں، وہ میری یہ تقریر سن کر شرمندہ ہو رہے ہونگے۔ میرے ساتھی جو کچی آبادی میں رہتے تھے۔ جن کے پاس پکی چھت نہیں تھی، ایسے تین کروڑ خاندانوں کو اس دور میں کسی ایک اسکیم سے لاکھ پتی بننے کا موقع ملا ہے۔ اگر آپ اندازا لگائیں تو 25-30 کروڑ خاندان ہیں۔ اس دور میں تین کروڑ خاندانوں کو مکانات دے کر لکھ پتی بنائے گئے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیراعظم نے کہا کہ پہلے کی حکومتیں غریبوں کے لیے گھر نہیں بنانا چاہتی تھیں۔ 2017 سے پہلے، پی ایم آواس یوجنا کے تحت یوپی کے لیے 18000 مکانات کی منظوری دی گئی تھی، لیکن اس وقت کی حکومت نے یہاں تک کہ پی ایم آواس یوجنا کے تحت 18 گھر تعمیر نہیں کیے۔ اترپردیش کے لوگوں کو سوچنا چاہیے۔ آپ تصور کر سکتے ہیں کہ 18000 گھروں کی منظوری اور غریبوں کے لیے 18 گھر نہیں پیسہ بنائے تھے، جو لوگ یوپی چلا رہے تھے وہ اس اسکیم میں رکاوٹیں پیدا کر رہے تھے۔ یوپی کے لوگ ان کے اس عمل کو کبھی نہیں بھول سکتے۔ میں مطمئن ہوں کہ یوگی جی کی حکومت آنے کے بعد شہری غریبوں کے لیے نو لاکھ گھر بنائے گئے ہیں۔ شہر میں 14 لاکھ مکانات کی تعمیر کا عمل جاری ہے۔ ان گھروں میں بجلی اور پانی بھی دستیاب ہے۔مودی نے کہا کہ اگر میں اتر پردیش آیا ہوں تو کچھ ہوم ورک دینے کا بھی خواہش ہو رہی ہے۔ عوام کی طرف رخ کرتے ہوئے یوگی سے بھی پوچھا۔ اس بار اجودھیا میں ساڑھے سات لاکھ دیا جلائے جائیں گے تھے۔ میں اترپردیش سے کہتا ہوں کہ وہ روشنی کی خاطر اس مقابلے میں میدان میں اترے۔ اجودھیا زیادہ چراغ روشن کرتا ہے یا نو لاکھ گھر جو دیے گئے ہیں، وہ 18 لاکھ دیا روشن کرتے ہیں۔ جن نو لاکھ خاندانوں کو گھر ملے ہیں، وہ ہر ایک دو چراغ جلائیں۔ بھگوان رام بھی خوش ہوں گے۔ بھائیو اور بہنوں، پچھلی دہائیوں میں ہمارے شہروں میں بڑی بڑی عمارتیں ضرور بنائی گئی ہیں، لیکن کچی آبادیوں کی زندگی ان عمارتوں کو بنانے والوں کے حصے میں آتی رہی ہے۔ کچی آبادیوں کی حالت ایسی ہے جہاں پانی اور بیت الخلا جیسی بنیادی سہولیات بھی نہیں تھیں۔ اب کچی آبادی میں رہنے والے ہمارے بھائیوں اور بہنوں کو پکے گھر بنانے میں مدد مل رہی ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago