مرکز نے 31 مئی 2022 تک 86,912 کروڑ روپے کی جی ایس ٹی گرانٹ جاری کی
نئی دہلی، 13 فروری (انڈیا نیریٹو)
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے لوک سبھا میں کہا کہ مرکزی حکومت نے 31 مئی 2022 تک تمام ریاستوں کو جی ایس ٹی گرانٹ کے طور پر 86,912 روپے جاری کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ریاستوں نے اکاؤنٹنٹ جنرل (اے جی) کی تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ جمع نہیں کرایا ہے، اس لیے ان کی جی ایس ٹی گرانٹ کی رقم روک دی گئی ہے۔
پیر کو لوک سبھا میں ڈی ایم کے ایم پی اے راجہ کے ایک ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) سے متعلق واجبات اکاؤنٹنٹ جنرل (اے جی) کا سرٹیفکیٹ ملنے کے بعد جاری کیے جاتے ہیں، لیکن کئی ریاستوں میں سے یہ سرٹیفکیٹ موصول نہیں ہوا۔ اس کی وجہ سے کچھ ریاستوں کی جی ایس ٹی سبسڈی کی رقم بقایا ہے۔
سیتا رمن نے کہا کہ 31 مئی 2022 تک تمام ریاستوں کو جی ایس ٹی گرانٹ کے طور پر 86,912 روپے جاری کیے گئے ہیں۔ ایوان میں ڈی ایم کے ایم پی اے راجہ کے ایک ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ریاستوں کو اے جی سرٹیفکیٹ دینے کے لئے “قابل” ہونا پڑے گا۔ وزیر خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ کیرالہ نے 2017-18 سے ایک بھی سرٹیفکیٹ فراہم نہیں کیا ہے۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ یہ جی ایس ٹی کونسل ہے جو فیصلہ کرتی ہے کہ کن ریاستوں کو جی ایس ٹی گرانٹ جاری کرنا ہے نہ کہ مرکزی حکومت۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاستوں کے اکائونٹنٹ جنرل کی دفعات کے مطابق اے جی سرٹیفکیٹ لازمی ہے جو کہ ایک عالمگیر عمل ہے۔ اس لیے اے جی کے سرٹیفیکیشن کی عدم دستیابی کی وجہ سے گرانٹ کے اجراء کا عمل بھی تعطل کا شکار ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…