<h3 style="text-align: center;">دستکاری مصنوعات اور جی آئی کھلونوں کو کوالٹی کنٹرول آرڈر سے آزاد کیا گیا</h3>
<h5 style="text-align: center;">Handicraft products and GI toys were released from the quality control order</h5>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی ، 13 دسمبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> ہندستان کو کھلونے کی فروخت اور برآمدات کے لیےایک عالمی مینوفیکچرنگ ہب بنانے کی سمت میں وزارت تجارت کے محکمہ صنعت و داخلی تجارت فروغ (ڈی پی آئی آئی ٹی) نے دیسی کھلونوں کی پیداوار اور فروخت میں اضافے کے لیے ایک جامع ایکشن پلان تیار کیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">محکمہ کے ذریعہ کھلونوں کی معیاری اور معیاری تعمیل کے لیے کوالٹی کنٹرول آرڈر جاری کیا گیا ہے۔ یہ حکم 01 جنوری 2021 سے نافذ ہوگا۔</p>
<h4 style="text-align: right;">حکومت ترجیح کی بنیاد پر دیسی کھلونوں کے کوالٹی اسٹینڈرڈ</h4>
<p style="text-align: right;"> اس حکم کا مقصد حکومت ترجیح کی بنیاد پر دیسی کھلونوں کے کوالٹی اسٹینڈرڈ کو برقرار رکھتے ہوئے ’ کھلونوں کے لیے ٹیم اپ‘ کو فروغ دینے کے لیے حکومت ہند ، ریاستوں اور اسٹیک ہولڈرز کی مربوط کوششوں کو آگے بڑھانا ہے ۔</p>
<p style="text-align: right;">اسی کے ساتھ ہی ، ڈی پی آئی آئی ٹی نے ملک میں درمیانے ، چھوٹے اور مائیکرو کھلونا پیداواری یونٹوں کی حوصلہ افزائی کے لیے کھلونا (کوالٹی کنٹرول) دوسرا ترمیمی آرڈر ، 2020 جاری کیا ہے۔</p>
<h4 style="text-align: right;">آرڈر دستکاری مصنوعات کے ساتھ رجسٹرڈ کاریگروں کے ذریعہ تیار کردہ</h4>
<p style="text-align: right;">یہ آرڈر دستکاری مصنوعات کے ساتھ رجسٹرڈ کاریگروں کے ذریعہ تیار کردہ اور فروخت والے سامانوں کو بی آئی ایس (مطابقت کی تشخیص) ریگولیشنز ، 2018 کے مطابق بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز سے لائسنس کے تحت معیاری نشان کے استعمال کی چھوٹ فراہم کرتا ہے۔</p>
<h4 style="text-align: right;">ترمیم ی آرڈر ، 2020 ، جیوگرافیکل انڈیکیٹرز کےطور پر رجسٹرڈ مصنوعات</h4>
<p style="text-align: right;">ترمیم ی آرڈر ، 2020 ، جیوگرافیکل انڈیکیٹرز کےطور پر رجسٹرڈ مصنوعات کو بھی بی آئی ایس ریگولیشن ، 2018 کے شیڈول 2 کے اسکیم 1 کے مطابق ، بھارتی کھلونا معیارات کی تعمیل کرنے اور بیورو سے معیاری نشان لائسنسوں کے لازمی استعمال کی تعمیل کرنے کے لیےبھی فراہم کرتا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">محکمہ کی طرف سے جاری کردہ گزٹ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 'اس آرڈر میں کچھ بھی پیٹنٹ، ڈیزائن اور ٹریڈ مارک(سی جی پی ڈی ٹی ایم)دفتر کے جغرافیائی انڈیکیٹر رجسٹرڈمالک کے ذریعہ جغرافیائی انڈیکیٹر کے طور پر رجسٹرڈ مصنوعات کے رجسٹرڈ مالک اور طے صارف کے ذریعہ تیار کی گئی یا فروخت کی گئی اشیا اور سامانوں پر نافذ نہیں ہوگا‘۔</p>.
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…