قومی

ہماچل اسمبلی انتخابات کے نتائج کل، ووٹوں کی گنتی کی تیاریاں مکمل

ووٹوں کی گنتی صبح 8 بجے شروع ہوگی، 412 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔

شملہ، 07 دسمبر (انڈیا نیریٹو)

ہماچل اسمبلی انتخابات کے 25 دن بعد ریاست کی تمام 68 اسمبلی سیٹوں کے انتخابی نتائج کا اعلان 08 دسمبر یعنی جمعرات کو کیا جائے گا۔ جمہوریت کے مہاکمبھ میں 12 نومبر کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں بند 412 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ووٹر کریں گے۔ ووٹوں کی گنتی صبح آٹھ بجے سے شروع ہوگی اور مکمل نتائج دوپہر ایک سے دو بجے تک آنے کا امکان ہے۔

الیکشن کمیشن نے اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی کے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی کے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ چیف الیکٹورل آفیسر منیش گرگ نے بتایا کہ ووٹوں کی گنتی صبح 8 بجے ریاست بھر میں قائم 68 گنتی مراکز پر شروع ہوگی۔ گنتی کے پورے عمل کے لیے ویڈیو گرافی اور سی سی ٹی وی کا استعمال کیا جائے گا۔ ووٹوں کی گنتی میں شامل ملازمین کی آج آخری ریہرسل کی گئی۔

ریاست کی انتخابی جنگ میں اہم مقابلہ بی جے پی اور کانگریس کے درمیان مانا جا رہا ہے

ریاست کی انتخابی جنگ میں اہم مقابلہ بی جے پی اور کانگریس کے درمیان مانا جا رہا ہے۔ کانگریس اور بی جے پی نے تمام 68 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ اسی طرح عام آدمی پارٹی کے 67 امیدوار، بہوجن سماج پارٹی کے 53 امیدوار اور سی پی آئی (ایم) کے 11 امیدوار میدان میں ہیں۔ اس بار ریاست بھر میں 99 آزاد امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ بھی ہونا ہے۔

زشتہ انتخابات میں بھی ووٹر کی یہ پختگی دیکھنے میں آئی ہے

اپنے نتائج دینے والے ووٹرز اور قسمت آزمائی کرنے والے امیدوار دونوں ہی ان نتائج کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں۔ نتیجہ کچھ بھی ہو، لیکن یہ ہماچل کے سیاسی طور پر بالغ اور سمجھدار ووٹر کی ایک اور مثال بنے گا۔ جیسا کہ گزشتہ انتخابات میں بھی ووٹر کی یہ پختگی دیکھنے میں آئی ہے۔

اس کے ساتھ یہ بھی واضح ہو جائے گا کہ اس بار اقتدار کی باگ ڈور کس پارٹی کے ہاتھ میں آئے گی۔ 1985 کے بعد حکومت بدلنے کی روایت ٹوٹے گی یا جاری رہے گی؟ بڑا سوال یہ ہے کہ کیا بی جے پی جو اقتدار کی تبدیلی کے عمل کو بدلنے کا دعویٰ کرتی ہے، اقتدار میں واپس آئے گی یا کانگریس اپنا اقتدار بدل کر حکمران بن جائے گی۔ سیاسی پنڈت اس بات پر بھی نظر رکھیں گے کہ پہلی بار انتخابی میدان میں اترنے والی عام آدمی پارٹی ووٹروں کے دلوں میں کہاں تک جگہ بنانے میں کامیاب رہی ہے۔

اس بار ریاستی اسمبلی انتخابات میں ریکارڈ 75.60 فیصد پولنگ ہوئی ہے، جس میں مردوں کے مقابلے خواتین کی شرکت زیادہ رہی۔ دونوں پارٹیاں یعنی حکمراں بی جے پی اور اپوزیشن کانگریس اسے اپنے اپنے حق میں سمجھ رہی ہیں۔

زیادہ تر ایگزٹ پول نے بی جے پی کی حکومت بنائی ہے۔ لیکن کانگریس پارٹی اسے ماننے کو تیار نہیں ہے۔ چیف منسٹر سمیت بی جے پی کے تمام لیڈروں کو امید ہے کہ ہماچل کے ووٹر انہیں ایک بار پھر خدمت کا موقع دیں گے۔ جبکہ کانگریس پارٹی کے لیڈروں کو دو تہائی اکثریت کے ساتھ اپنی حکومت بنانے کا یقین ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago