وزیر اعظم نریندر مودی نے آج رائسینا ہلز میں نئے پارلیمنٹ ہاؤس، جمہوریت کے مندر کا افتتاح کیا۔ اس کے ساتھ ہی پرانے پارلیمنٹ ہاؤس نے اپنی 96 سالہ پرانی حیثیت کو ملک کی مقدس مقننہ کی نشست کے طور پر نئی عمارت کے حوالے کر دیا۔ پرانی عمارت میں پارلیمنٹ کا آخری اجلاس بجٹ اجلاس تھا جو اپریل میں ختم ہوا تھا۔
ڈیوک آف کناٹ نے 12 فروری 1921 کو پرانے پارلیمنٹ ہاؤس کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے کہا تھا، ’’یہ عمارت ہندوستان کے دوبارہ جنم لینے کی علامت کے طور پر کھڑی ہوگی، جس میں یہ ملک ایک اعلیٰ منزل حاصل کرے گا۔‘‘ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کے ساتھ ہی مستقبل کا بیان آج تاریخ بن گیا۔ پارلیمنٹ کی پرانی اور نئی عمارتوں سے متعلق پیش رفت بہت دلچسپ ہے۔
بارہ فروری 1921: ڈیوک آف کناٹ نے پارلیمنٹ ہاؤس کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس وقت اسے کونسل ہاؤس کہا جاتا تھا۔
اٹھارہ جنوری 1927: اس وقت کے گورنر جنرل لارڈ ارون نے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کیا۔
انیس جنوری 1927: مرکزی قانون ساز اسمبلی کے تیسرے اجلاس کا پہلا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔
نو دسمبر 1946: دستور ساز اسمبلی کا پہلا اجلاس۔
اگست 14/15، 1947: آئین ساز اسمبلی کے آدھی رات کے اجلاس میں اقتدار کی منتقلی۔
تیرہ مئی 1952: دونوں ایوانوں کا پہلا اجلاس۔
تین اگست 1970: اس وقت کے صدر وی وی گری نے پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی کا سنگ بنیاد رکھا۔
چوبیس اکتوبر 1975: اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی کا افتتاح کیا۔
پندرہ اگست 1987: اس وقت کے وزیر اعظم راجیو گاندھی نے پارلیمنٹ لائبریری کا سنگ بنیاد رکھا۔
سات مئی 2002: اس وقت کے صدر کے آر نارائنن نے پارلیمنٹ لائبریری کی عمارت کا افتتاح کیا۔
پانچ مئی 2009: اس وقت کے نائب صدر محمد حامد انصاری اور اس وقت کے اسپیکر سومناتھ چٹرجی نے پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی کی توسیع کا سنگ بنیاد رکھا۔
اکتیس جولائی 2017: وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی کے توسیع شدہ حصے کا افتتاح کیا۔
پانچ اگست، 2019: اس وقت کے نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو اور لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے جدید پارلیمنٹ ہاؤس کی تجویز پیش کی۔
دس دسمبر 2020: وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا۔
اٹھائیس مئی 2023: وزیر اعظم مودی نے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…