Categories: قومی

لداخ سے اروناچل تک 20 حساس مقامات کی نشاندہی

<div style="text-align: right;">۔</div>
<div style="text-align: right;">۔</div>
<div style="text-align: right;">نئی دہلی ، 24 دسمبر . ہندوستانی فوج نے لداخ سے اروناچل پردیش تک ایل اے سی کے ساتھ20 سے زیادہ حساس مقامات کی نشاندہی کی ہے.  جہاں سے سردیوں میں برف پگھلنے کے بعد چینی فوج ہندوستانی سرحدی علاقے میں دراندازی کی کوششیں کرسکتی ہے۔ چین کی غیر معمولی حرکت دکھائی دینے کے بعد. اروناچل کے سرحدی علاقوں میں مستعدی بڑھا دی گئی ہے۔</div>
<h4 style="text-align: right;">From Ladakh to Arunachal</h4>
<h4 style="text-align: right;">اروناچل کے سرحدی علاقوں میں غیر معمولی نقل و حرکت ، نگرانی میں اضافہ</h4>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;">لداخ سے اروناچل پردیش تک 3488 کلومیٹر طویل لائن آف ایکچول کنٹرول. (ایل اے سی) کے ساتھ اس وقت چین کے ساتھ جاری تنازعہ کی وجہ سے اروناچل پردیش کے سرحدی علاقے پر پوری طرح نگرانی کی جا رہی ہے۔ اس کے باوجود ، چینی فوج بھارتی سرحد کے دشوارگزار علاقوں میں چوری چھپے دراندازی کرنے کے خواہاں ہیں۔ چین نے بھارت کے ساتھ تعطل کے عالم میں اروناچل پردیش کی سرحد کے قریب مشرقی لداخ میں تین نئے گاوں قائم کیے ہیں۔ اس کے علاوہ سرحد سے 5 کلومیٹر دور توانگ میں ایک نیا فوجی انفراسٹرکچر بھی تعمیر کر دیا گیا ہے۔</div>
<div style="text-align: right;"></div>
<h4 style="text-align: right;">چینی فوج برف پگھلنے کا انتظار کر رہی ہے ، ایک بار پھر دراندازی کی کوشش کرے گی</h4>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;"><a href="https://urdu.indianarrative.com/world/chinas-intrusion-in-ladakh-19061.html">سیٹلائٹ تصاویر</a> کے مطابق . یہ جگہ بوملہ درہ سے تقریبا پانچ کلومیٹر دور ، ہندوستان ، چین اور بھوٹان کے ٹرائی جنکشن کے قریب ہے۔ صرف یہی نہیں چین نے ان گاوں میں لوگوں کو بھی آبادکر دیا ہے۔ مشرقی لداخ میں چین کی دراندازی مسلسل ناکام کئے جانے کے بعد اروناچل پردیش سے لے کر لداخ تک بھارت چین سرحد پر 20ایسے مقامات کی شناخت کی گئی ہے. جہا غیر معمولی ہلچل دیکھنے میں آئی ہے۔ پہاڑوں پر جمی ہوئی برف پگھلنے کے بعد چینی فوج ان جگہوں سے دراندازی کی جارحیتکی شروعات کرسکتی ہے۔ اس سے پہلے بھی کئی بار لداخ سرحد کے علاوہ . اروناچل پردیش کے سرحدی علاقوں میں بھی ہلچل دیکھی گئی</div>
<div style="text-align: right;">ہے . لہذا بھارت پہلے سے زیادہ محتاط ہے۔</div>
<div></div>
<div style="text-align: right;">From Ladakh to Arunachal</div>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago