Categories: قومی

بھارت دنیا میں کھیرا اور ککڑی کا سب سے بڑے ایکسپورٹر بنا، کھیرا اور ککڑی کے خریدارکون؟

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ہندوستان دنیا میں کھیرا اور ککڑی کا سب سے بڑا برآمد کنندہ  ملک بن کر ابھرا ہے۔ ہندوستان نے اپریل-اکتوبر (2020-21 )کے دوران 114 ملین امریکی ڈالر کی مالیت کے ساتھ 1,23,846 میٹرک ٹن کھیرا اور گھڑکن برآمد کیا ہے۔ ہندوستان نے گزشتہ مالی سال میں زرعی پراسیس شدہ مصنوعات – اچار بنانے والی ککڑی، جسے عالمی سطح پر گرکنز یا کارنیچون کہا جاتا ہے، کی برآمدات کے 200 ملین امریکی ڈالر کو عبور کر لیا ہے۔ 2020-21 میں، ہندوستان نے 223 ملین امریکی ڈالر کی مالیت کے ساتھ 2,23,515 میٹرک ٹن ککڑی اور گھیرکن بھیجے تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 محکمہ تجارت، تجارت اور صنعت کی وزارت کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے، زرعی اور پراسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے)نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، عالمی منڈی میں مصنوعات کے فروغ اور پروسیسنگ میں فوڈ سیفٹی مینجمنٹ سسٹم کی پابندی کے سلسلے میں کئی اقدامات کیے ہیں۔  گھرکنز کو دو قسموں کے تحت برآمد کیا جاتا ہے – کھیرے اور گھرکنز، جو سرکہ یا ایسٹک ایسڈ کے ذریعے تیار اور محفوظ کیے جاتے ہیں اور کھیرے اور گھرکنز، جنہیں عارضی طور پر محفوظ کیا جاتا ہے۔ 1990 کی دہائی کے اوائل میں ہندوستان میں گھیرکن کی کاشت، پروسیسنگ اور برآمدات کا آغاز کرناٹک میں معمولی آغاز کے ساتھ ہوا اور بعد میں اس کی توسیع پڑوسی ریاستوں تامل ناڈو، آندھرا پردیش اور تلنگانہ تک ہوئی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 دنیا کی ضرورت کی تقریباً 15 فیصد پیداوار بھارت میں اگائی جاتی ہے۔گھرکن فی الحال 20 سے زائد ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے، جس میں اہم مقامات شمالی امریکہ، یورپی ممالک اور سمندری ممالک جیسے امریکہ، فرانس، جرمنی، آسٹریلیا، سپین، جنوبی کوریا، کینیڈا، جاپان، بیلجیم، روس، چین، سری لنکا اور اسرا ییل   ہیں۔اپنی برآمدی صلاحیت کے علاوہ، گھرکن کی صنعت دیہی روزگار کی تخلیق میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ بھارت میں، 65,000 ایکڑ سالانہ پیداواری رقبہ کے ساتھ تقریباً 90,000 چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کی طرف سے کنٹریکٹ فارمنگ کے تحت گھیرکنوں کی کاشت کی جاتی ہے۔ پروسیس شدہ گھیرکن بڑی تعداد میں صنعتی خام مال کے طور پر اور کھانے کے لیے تیار جار میں برآمد کیے جاتے ہیں۔ بلک پیداوار اب بھی گھرکن مارکیٹ کے ایک اعلی فیصد پر قابض ہے۔ ہندوستان میں، تقریباً 51 بڑی کمپنیاں ہیں جو ڈرموں اور کھانے کے لیے تیار کنزیومر پیک میں گھیرکن تیار اور برآمد کرتی ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago