نئی دہلی،24جولائی
انڈین فارسٹ سروس (2022 بیچ) کے پروبیشنروں اور انڈین ڈیفنس اسٹیٹس سروس (2018 اور 2022 بیچ) کے افسران/ آفیسر ٹرینیز نے آج (24 جولائی، 2023) کو راشٹرپتی بھون میں صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔ افسران سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے طور پر ان کا سفر ایک ایسے وقت میں شروع ہوا ہے،جب ہندوستان عالمی سطح پر قائدانہ کردار حاصل کر رہا ہے۔ ہندوستان اپنی ثقافتی خوشحالی کے ساتھ ساتھ اپنی تکنیکی ترقی کے لیے عالمی توجہ مبذول کرا رہا ہے۔ ہندوستان نے دنیا کو دکھایا ہے کہ ٹیکنالوجی اور روایات ساتھ ساتھ چل سکتی ہیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ انڈین ڈیفنس اسٹیٹس سروس کے افسران کا فرض ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ جو خدمات اور سہولیات فراہم کرتے ہیں، وہ ماحول دوست اور پائیدار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی گڈ گورننس کے لیے ایک بہترین معاون ہے اور اس لیے انہیں ڈومین کی مہارت کے ساتھ اپنی تکنیکی مہارتوں کو اپ ڈیٹ کرتے رہنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چھاؤنیوں کی مؤثر انتظامیہ اور دفاعی زمینوں کے انتظام کے لیے ٹیکنالوجی کو زیادہ سے زیادہ ممکنہ حد تک استعمال کیا جانا چاہیے۔
انڈین فاریسٹ سروس کے پروبیشنروں سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان کی آب و ہوا اور ٹوپوگرافی اس کے جنگلات کی تقسیم سے گہرا تعلق رکھتی ہے۔ جنگلات اور جنگلی حیات جن کی وہ حمایت کرتے ہیں، وہ ہمارے ملک کے انمول وسائل اور ورثہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی انحطاط، جنگلات کے رقبے میں کمی، گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلی کے خطرات عالمی گفتگو اور شراکت داری کے مرکزی مرحلے میں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ماحولیاتی تحفظ اکیسویں صدی کے لیے ایک اہم تشویش بن گیا ہے۔ ہندوستان نے دنیا کو ” لائف ” یعنی “طرز زندگی برائے ماحولیات” کا منتر دیا ہے۔ جنگلات مسائل کے حل کا ایک لازمی حصہ ہیں اور انڈین فاریسٹ سروس کے افسران یہ حل فراہم کرنے والوں میں شامل ہیں۔ ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اس منتر کے عملی نفاذ کے لیے انتھک کوششیں کریں گے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…