Categories: قومی

ہندوستان پاکستان کی دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گا:راج ناتھ سنگھ

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے انڈیا گیٹ پر 'وجے پرو' کا افتتاح کیا</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>جنگ میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کو دکھانے کے لیے ایک عظیم الشان جنگی نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا  </strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پاکستان کے ساتھ 1971 کی جنگ میں فتح کا جشن منانے کے لیے اتوار کو انڈیا گیٹ پر 'سورنم وجے پرو' کا افتتاح کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تہوار ہندوستانی فوجوں کی  اس شاندار فتح کی یاد میں ہے، جس نے جنوبی ایشیا کی تاریخ اور جغرافیہ دونوں کو تبدیل کر دیا۔ بھارتی افواج نے پاکستان کے منصوبوں کو ناکام بنایا لیکن اب وہ دہشت گردی کو فروغ دے کر بھارت کو توڑنا چاہتا ہے۔ اس لیے بھارت ان کی دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ آج ہم سب انڈیا گیٹ پر جمع ہوئے ہیں تاکہ 'سورنم وجے   سال' کے تحت منعقد 'وجے پرو' کا جشن منایا جا سکے۔ پاکستان میں بھارت مخالف جذبہ کتنا مضبوط ہے، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جن غاصبوں غوری، غزنوی، ابدالی نے بھارت پر حملہ کیا، وہ اپنے میزائلوں کے نام انہی کے نام پر رکھتے ہیں، جب کہ بھارت کے میزائلوں کے نام آکاش،پرتھوی، اگنی۔  اب ہماری  ایک میزائل کا نام   سنت بھی رکھا گیا ہے جس کا گزشتہ روز کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔ ان سے پوچھنا چاہئے  کہ ان حملہ آوروں نے تو آج کی پاکستانی سرزمین پر بھی حملہ کیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیر دفاع سنگھ نے کہا کہ یہ جنگ ہمیں یہ بھی بتاتی ہے کہ مذہب کی بنیاد پر ہندوستان کی تقسیم ایک تاریخی غلطی تھی۔ پاکستان ایک مذہب کے نام پر پیدا ہوا لیکن ایک نہ رہ سکا۔ انہوں نے کہا کہ 1971 کی شکست کے بعد ہمارا پڑوسی ملک بھارت میں مسلسل پراکسی وار لڑ رہا ہے۔ بیسویں صدی میں ہونے والی دو عالمی جنگیں کئی سال تک جاری رہیں۔ دو عالمی جنگوں کے بعد اگر بیسویں صدی کی فیصلہ کن جنگوں کو شمار کیا جائے تو 1971 کی جنگ دنیا کی فیصلہ کن جنگوں میں شمار ہوگی۔ یہ فتح کا تہوار نہ صرف کسی خاص آپریشن کا تہوار ہے، بلکہ رانی لکشمی بائی سے لے کر میجر سومناتھ شرما، ویر عبدالحمید، کیپٹن وکرم بترا اور آج ہماری افواج کے سبھی  حصوں کا تہوار ہے ۔ ہم براہ راست جنگ میں جیت چکے ہیں، بالواسطہ جنگ میں بھی جیت ہماری ہوگی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 'سورنم وجے پرو' کی افتتاحی تقریب میں کہا کہ مجھے نہ صرف امید ہے بلکہ مجھے پورا بھروسہ ہے کہ اس پہل کے ذریعے عام لوگ خود کو 1971 کی جنگ کی کامیابیوں اور ترغیبات سے جوڑ سکیں گے۔    راج ناتھ سنگھ نے1971کے جنگ کے دوران مشرقی اور مغربی مورچے پر اہم مہموں کو پیش کرنے والے ایک شاندار نمائش کا افتتاح کیا     ۔ اس پرو میں ملک کے عام لوگوں کو شامل کرنے، انہی 1971 کی جنگ کے بارے میں، ہماری افواج کی طرف سے اب تک کی گئی پیش رفت کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے ایک بہت بڑی نمائش لگائی گئی ہے۔ نمائش میں 1971 میں استعمال ہونے والے بڑے ہتھیار اور آلات بھی رکھے گئے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج کو کسی بھی صورت حال کے لیے تیار رکھنا ہمارا مقصد ہے اور ہم اس سمت میں بہت تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ 'وجے پرو' جیسی تقریبات ہمیں اس راستے پر تیزی سے آگے بڑھنے کی ترغیب دیتی ہیں۔ آج کے بدلتے وقت میں ہماری تینوں فوجوں کے درمیان ہم آہنگی اور انضمام کو فروغ دینے کی بات ہو رہی ہے۔ میرے خیال میں 1971 کی جنگ اس کی روشن مثال ہے۔ اس جنگ نے ہمیں منصوبہ بندی، تربیت اور مل کر لڑنے کی اہمیت سکھائی۔ ہمارے بنگالی بہنوں اور بھائیوں پر ہونے والی ناانصافی اور مظالم کسی نہ کسی شکل میں پوری انسانیت کے لیے خطرہ تھے۔ ایسے میں مشرقی پاکستان کے عوام کو اس ناانصافی اور استحصال سے نجات دلانا ہمارا ریاستی مذہب، قومی مذہب اور فوجی مذہب تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے بنگلہ دیش میں جمہوریت کے قیام میں کردار ادا کیا۔ بنگلہ دیش گزشتہ 50 سالوں میں تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے جو کہ باقی دنیا کے لیے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے ہندوستانی فوج کے ہر سپاہی کی بہادری، جانبازی اور قربانی کو سلام پیش کیا جس کی بدولت ہندوستان نے 1971 کی جنگ جیتی۔ یہ ملک ان تمام ہیروز کی قربانیوں اور  ایثار  کا ہمیشہ مقروض رہے گا۔ اس تقریب کو مزید شاندار بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، لیکن ملک کے پہلے سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کے  اچانک انتقال کے بعد اسے سادگی سے  منانے   کا فیصلہ کیا گیا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago