Categories: قومی

بھارتی فوج کا پی ایل اے سے ہاٹ لائن پر رابطہ، چین کی جانب سے کوئی جواب نہیں، کیا اغوا ہندوستانی کی کہانی؟

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>چینی فوج سے مغوی لڑکے کو بحفاظت واپس لانے کی کوششیں شروع ہو گئیں</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>مغوی لڑکے میں سے ایک نے پی ایل اے  سے بچ کر اپنے دوست کے اغوا کی اطلاع دی</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اروناچل پردیش کے اپر سیانگ ضلع سے مغوی لڑکے کو چینی فوج سے بحفاظت واپس لانے کی کوششیں بھارتی فوج نے شروع کر دی ہیں۔ فوج کے مقامی یونٹ نے اس حوالے سے چینی پی ایل اے فوج سے ہاٹ لائن پر رابطہ قائم کیا ہے تاہم چین کی جانب سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ اس حوالے سے بھارتی فوج کی جانب سے ابھی تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اروناچل پردیش کے ممبرپارلیمنٹ تاپیر گاو نے منگل کے روز ٹویٹ کیا کہ اپر سیانگ ضلع سے متصل ایل اے سی سے چین کی پیپلس لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے زیرو گاوں کے رہنے والے دو لڑکوں کا سنگولا علاقے کے لنگتا جور علاقے سے اغوا کیا۔ چینی فوج 17 سالہلڑکے میرم تارون کو پکڑ کر اپنے ساتھ لے گئی ہے۔ دریں اثنا پی ایل اے سے بچ کر نکلے میرم تارون کے دوست جانی ایئنگ نے مقامی حکام کو اپنے دوست کے اغوا کے بارے میں مطلع کیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
رکن پارلیمنٹ نے مغوی لڑکے کی تصاویر شیئر کیں اور بتایا کہ چینی فوج اسے ہندوستان کی سرحد سے لے گئی ہے، جہاں 2018 میں چین نے 3-4 کلومیٹر کے اندر سڑک بنائی تھی۔ ایم پی تاپیرنے کہا کہ یہ واقعہ اس جگہ کے قریب پیش آیا جہاں سے شیانگ ندی اروناچل پردیش میں ہندوستان میں داخل ہوتی ہے۔ یہ دونوں لڑکے قدرتی جڑی بوٹیاں اور سبزیاں لینے جنگل گئے تھے۔ انہوں نے حکومت ہند کی تمام 'ایجنسیوں ' سے نابالغ کی رہائی کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نشیتھ پرمانک کو بھی اس واقعہ سے آگاہ کیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بھارتی فوج کے مقامی کمانڈر نے چینی پی ایل اے آرمی سے ہاٹ لائن پر رابطہ کیا ہے لیکن ابھی تک چینی پی ایل اے کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا ہے۔ اس حوالے سے بھارتی فوج کی جانب سے ابھی تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دراصل بھارت۔چین سرحد پر کوئی باڑ نہیں ہے جس کی وجہ سے بعض اوقات ایک دوسرے کے شہری سرحد پار کر جاتے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل چین کے شہری بھی راستہ بھٹک کر بھارت کے سکم پہنچ گئے۔ بعد میں بھارتی فوج نے انہیں چینی فوج کے حوالے کر دیا۔ گزشتہ سال ستمبر میں بھی چینی فوج نے اروناچل پردیش کے اپر-سبانسری ضلع سے پانچ نوجوانوں کو یرغمال بنایا تھا۔ یہ نوجوان جنگل میں شکار کے لیے گئے تھے اور اسی دوران چین کی سرحد میں داخل ہو گئے۔ بعد ازاں بھارتی فوج کی کوششوں سے نوجوانوں کو رہا کر دیا گیا۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago