Categories: قومی

جگدیپ دھنکھڑ بنے ملک کے 14ویں نائب صدر

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی، 11 اگست (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
صدرجمہوریہ  دروپدی مرمو نے جمعرات کو معروف وکیل اور مغربی بنگال کے سابق گورنر جگدیپ دھنکھڑ کو ملک کے 14ویں نائب صدر کے طور پر عہدے اور رازداری کا حلف دلایا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دھنکھڑ نے ہندی میں حلف لیا۔ حلف اٹھانے کے بعد انہوں نے کتابچے پر دستخط کئے۔ وہ ایم وینکیا نائیڈو کی جگہ لیں گے، جن کی میعاد بدھ کو ختم ہو رہی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
راشٹرپتی بھون کے دربار ہال میں منعقدہ دھنکھڑ کی حلف برداری کی تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزراء  امت شاہ، راج ناتھ سنگھ، نتن گڈکری، پرہلاد جوشی اور نرملا سیتا رمن موجود تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس موقع پر سبکدوش ہونے والے نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو، سابق صدر رام ناتھ کووند، سابق نائب صدر حامد انصاری اور لوک سبھا اسپیکر اوم برلا بھی موجود تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دھنکھڑ نے آج راج گھاٹ جاکر مہاتما گاندھی کی سمادھی پر خراج عقیدت پیش کرکے اپنے دن کی شروعات کی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
قابل ذکر ہے کہ 6 اگست کو  قومی جمہوری اتحاد(این ڈی اے) کے امیدوار جگدیپ دھنکھڑ اپوزیشن امیدوار مارگریٹ الوا کو شکست دے کر نائب صدر منتخب ہوئے تھے۔ جگدیپ دھنکھڑ کو 528 ووٹ ملے جبکہ مارگریٹ الوا کو 182 ووٹ ملے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ 18 مئی 1951 کو راجستھان کے جھنجھنو ضلع میں ایک کسان خاندان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی اسکولی تعلیم چتوڑ گڑھ کے سینک اسکول سے مکمل کی۔ فزکس میں بیچلر کی ڈگری مکمل کرنے کے بعد انہوں نے راجستھان سے ہی قانون کی ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے راجستھان ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں پریکٹس کی۔ 1989 میں وہ پہلی بار لوک سبھا کے رکن بنے۔ انہوں نے جھنجھنو سے ہی لوک سبھا سیٹ جیتی۔ 1990 میں وہ پارلیمانی امور کے وزیر مملکت بنے۔ 1993 میں اجمیر ضلع کی کشن گڑھ ودھان سبھا سے راجستھان قانون ساز اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے۔ سال 2019 میں انہیں مغربی بنگال کا گورنر بنایا گیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ویسے دھنکھڑ کا سیاسی سفر سال 1989 سے شروع ہوا تھا۔ اسی سال دھنکھڑنے بی جے پی کی حمایت سے جنتا دل کے ٹکٹ پر جھنجھنو سے لوک سبھا کا الیکشن لڑا تھا اور یہ الیکشن جیت کر پہلی بار پارلیمنٹ پہنچے تھے۔ دھنکھڑ مرکزی حکومت میں وزیر بھی تھے۔ جب جنتا دل الگ ہوئی تو وہ سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا کے کیمپ میں چلے گئے۔ بعد میں وہ کانگریس میں شامل ہو گئے۔ دھنکھڑ کو کانگریس نے لوک سبھا انتخابات میں اجمیر سے الیکشن لڑا یاتھا لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ کانگریس کے بعد دھنکھڑ نے سال 2003 میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جگدیپ دھنکھڑ کی بیوی کا نام سدیش دھنکھڑ ہے۔ وہ ایک معروف یونیورسٹی، بنستھلی ودیاپیٹھ سے معاشیات میں پوسٹ گریجویٹ ہیں۔ جگدیپ دھنکھڑ اور سدیش دھنکھڑ کی ایک بیٹی ہے۔ جس کا نام کامنا ہے۔ کامنا نے اپنی اسکولی تعلیم ایم جی ڈی اسکول، جے پور سے کی۔ کامنا نے ریاستہائے متحدہ کے بیور کالج (اب آرکیڈیا یونیورسٹی) سے گریجویشن کیا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago