جموں وکشمیر میں فلم کی شوٹنگ کو فروغ دینے کے لیے کشمیر میں سنیما کی واپسی
سکریت پسندی کی وجہ سے اسے بند کرنے پر مجبور کرنے کے تین دہائیوں بعد سنیما کی واپسی سے کشمیر میں معیشت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی اور اس کے علاوہ بڑے بینرز کے ذریعہ فلم کی شوٹنگ کی واپسی کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
گزشتہ تین سالوں میں جموں و کشمیر میں ایک بڑا سماجی و اقتصادی انقلاب برپا ہے جو لوگوں کی امیدوں، خوابوں، اعتماد اور امنگوں کی نئی صبح کا عکاس ہے۔
شوپیاں، پلوامہ میں ملٹی پرپز سنیما ہالز اور سری نگر میں پہلے ملٹی پلیکس سنیما ہال کا افتتاح وادی کشمیر میں تین دہائیوں کے بعد سنیما کلچر کے احیاء کا نشان ہے۔
ثقافت زندگی کا ایک طریقہ ہے اور سنیما خیالات اور نظریات کو بانٹنے کا طاقتور ذریعہ ہونے کی وجہ سے معاشرتی اقدار اور تبدیلی کی عکاسی ہوتی ہے۔ سنیما لوگوں کو اکٹھا کرتا ہے۔
تفریح کے علاوہ یہ نوجوانوں کو اپنے خوابوں کی تعاقب کے لیے امیدیں، خواب اور ترغیب دیتا ہے جب تک کہ وہ اس کا ادراک نہ کر لیں۔ لیفٹیننٹ گورنرجناب منوج سنہا کی قیادت میں انتظامیہ کشمیر کی نوجوان نسل کو مواقع اور مدد فراہم کر رہی ہے جو ایک بہتر معاشرہ دیکھنا چاہتی ہے، دوسری ثقافتوں کے بارے میں جاننا چاہتی ہے، ایک دوسرے پر منحصر دنیا کا حصہ بننا چاہتی ہے۔
نئے سنیما ہالز اور جاری فلموں کی شوٹنگ جموں کشمیر اور ہندوستانی فلم انڈسٹری کے درمیان خوبصورت بندھن کی تجدید کریں گے جیسا کہ کبھی اسے فلم میکرز ٹرف کہا جاتا تھا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ نئی فلم پالیسی مقامی نوجوانوں کو فلم کو بطور کیریئر لینے کی ترغیب دینے کے لیے خصوصی دفعات اور مراعات کے ساتھ نافذ کی گئی ہے۔ حکومت نے یوٹیمیں فلم سٹی بنانے کے لیے زمین کی بھی نشاندہی کی ہے اور یہ سہولت جلد ہییوٹی میں شروع ہو جائے گی۔
ایل جی، منوج سنہا نے لانچ کے موقع پر کہا، ’’نئی فلم پالیسی میں مقامی نوجوانوں کے لیے بہت سارے راستے ہیں اور اگر وہ چھوٹی فلمیں بنائیں گے تو انھیں بہت زیادہ ترغیبات ملیں گی اور وہ خود کو روزگار حاصل کریں گے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فلم پالیسی کا مقصد خطے میں فلم انڈسٹری کی مجموعی ترقی کو آسان بنانا ہے جس میں فلم ڈویلپمنٹ کونسل کا قیام اور بند سنیما ہالز کی بحالی کے علاوہ ٹیلنٹ پول اور شوٹنگ کے تمام مقامات کے لیے ویب سائٹ تک رسائی فراہم کرنا شامل ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ فلم پالیسی شوٹنگ کے مقامات کی ترقی، فلم کی نمائش کے لیے انفراسٹرکچر، بند سنیما ہالوں کی بحالی، موجودہ سنیما ہالوں کو اپ گریڈ کرنے، ملٹی پلیکس اور سنیما ہالوں کے قیام کی حوصلہ افزائی، منزل کی مارکیٹنگ، جموں و کشمیر فلم فیسٹیول کا انعقاد، اور بحالی میں بھی سہولت فراہم کرتی ہے۔
علاقے سے فلموں کا تحفظ حال ہی میں، انیوکس ملٹی پلیکس کے افتتاح نے وادی میں سنیما کی تاریخ میں ایک نئی شروعات کی اور اس کا آغاز بڑی اسکرین پر ایک کشمیری پیغام مائیو ن سنیما یعنی میرا سنیماکے ساتھ ہوا۔
پہلے پیغام میں یہ بھی کہا گیا: ’’ایک نئے دور کا آغاز اور کشمیر کا پہلا ملٹی پلیکس۔ فلموں کے ٹریلرز جیسے کہ ’وکرم‘، ’جنوار‘، ’سلسلہ‘ اور ’حیدر‘ کو اسکرین پر چلایا گیا کیونکہ ان بلاک بسٹر فلموں کا بڑا حصہ کشمیر میں شوٹ کیا گیا تھا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…