ہندوستان نے بغیر بینک والے بالغوں کے مسئلے سے مؤثر طریقے سے نمٹا ہے کیونکہ اس نے پچھلے آٹھ سے نو سالوں میں 489.3 ملین نئے بینکنگ اکاؤنٹس کھولنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ان مستفید ہونے والوں میں 56 فیصد خواتین ہیں جب کہ 67 فیصد دیہی اور نیم شہری علاقوں سے ہیں۔ پی ایم جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی) کے نام سے اس اسکیم نے حکومت ہند کو دیہی علاقوں میں قدم جمانے اور سماج کے پسماندہ طبقات کو بینکنگ نیٹ کے تحت لانے میں مدد کی ہے۔
پی جن دھن یوجن کا آغاز ستمبر 2014 میں کیا گیا تھا۔ مالیاتی شمولیت کے مشن کو سازگار شرائط و ضوابط اور وسیع فوائد کی بدولت ملک بھر سے زبردست ردعمل ملا۔
ہندوستان میں بینکنگ سیکٹر کو تبدیل کرنے والی اسکیم کے تحت سیونگ اکاؤنٹس کھولنے کے لیے ہزاروں لوگ مختلف بینکوں میں جمع ہوئے۔ اس نے صرف ایک ہفتے میں 18 ملین سے زیادہ اکاؤنٹس کھولنے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے اسے گنیز ورلڈ ریکارڈ میں جگہ دی ہے۔
جن دھن کھاتوں میں مئی 2023 میں 1.98 ٹریلین روپے (تقریباً 24 بلین ڈالر) تھے۔یہ اکاؤنٹس سماجی بہبود کی کئی اسکیموں سے منسلک ہیں۔ حکومت ہند خاص طور پر آفات کے دوران غریب ترین غریبوں تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ PMJDY بینک اکاؤنٹس بہت مددگار ثابت ہوئے جب کووڈ۔ 19 وبائی امراض کی وجہ سے لاک ڈاؤن نے لوگوں کو گھر کے اندر رہنے پر مجبور کیا، جس کی وجہ سے معاش کا نقصان ہوا۔
حکومت نے جن دھن اکاؤنٹس میں 6.8 بلین روپے (تقریباً 8.3 ملین ڈالر) کے فنڈز جاری کیے ہیں۔ اس سے کوویڈ سے متاثرہ، غریب اور کمزور لوگوں کو ضروری اشیاء اور خدمات خریدنے کا موقع ملا۔
یہ اسکیم ایک تاریخی کامیابی رہی ہے کیونکہ اس کی وجہ سے ہندوستان میں تقریباً ہر گھر کی جامع مالی شمولیت ہوئی۔ مالی خواندگی، رساو کو ختم کرنا، قرض تک رسائی، خواتین کو بااختیار بنانا، اور کمزور کمیونٹیز تک بیمہ اور پنشن کی خدمات کی توسیع جن دھن یوجنا کے بڑے فوائد میں سے ہیں۔
پی ایم جے ڈی وائی کے تحت بینک اکاؤنٹ کھولنے کے لیے کوئی فیس نہیں ہے جبکہ ایکسیڈنٹ انشورنس کور مفت فراہم کیا جاتا ہے۔ کم از کم توازن برقرار رکھنے کی بھی کوئی ضرورت نہیں ہے۔واشنگٹن میں واقع بروکنگز انسٹی ٹیوشن نے کہا تھا کہ پی ایم جن دھن یوجناکا مالیاتی رسائی کو بڑھانے میں “کافی اثر” پڑا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…