جسٹس ہیمنت گپتا نے حجاب پر پابندی کے حکم کو برقرار رکھا
جسٹس سدھانشو دھولیا نے کرناٹک حکومت کے فیصلے کو مسترد کیا
نئی دہلی، 13 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)
کرناٹک حجاب معاملے پر سپریم کورٹ نے منقسم فیصلہ دیا ہے۔ جسٹس ہیمنت گپتا نے کرناٹک حکومت کے حجاب پر پابندی کے حکم کو برقرار رکھا جب کہ جسٹس سدھانشو دھولیا نے کرناٹک حکومت کے فیصلے کو مسترد کردیا۔ منقسم فیصلے کی وجہ سے اب یہ معاملہ تین ججوں کی بنچ کو ریفر کر دیا گیا ہے۔
گذشتہ22 ستمبر کو سپریم کورٹ نے اس معاملے پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ جسٹس ہیمنت گپتا اور سدھانشو دھولیا کی بنچ نے اس معاملے کی 10 دن تک سماعت کی تھی۔ اس دوران عدالت نے حجاب کے حامی درخواست گزاروں کے علاوہ کرناٹک حکومت اور کالج اساتذہ کے بھی دلائل سنے۔
گزشتہ21 ستمبر کو کرناٹک حکومت کے علاوہ کالج کے اساتذہ کی جانب سے جرح کی گئی تھی جنہوں نے کالج میں حجاب پہننے سے منع کیاتھا۔
سماعت کے دوران کرناٹک حکومت کے ایڈوکیٹ جنرل پربھولنگ نواڈگی نے کہا تھا کہ حجاب ایک لازمی مذہبی عمل نہیں ہے۔ قرآن میں اس کا محض ذکر اسے دین کا لازمی حصہ نہیں بناتا۔
قرآن میں لکھے گئے ہر لفظ کو لازمی روایت نہیں کہا جا سکتا۔ تب جسٹس گپتا نے کہا تھا کہ حجاب کے حامی فریق کا ماننا ہے کہ قرآن میں جو کچھ بھی لکھا گیا ہے وہ اللہ کا حکم ہے۔
اس پر یقین کرنا لازمی ہے۔ تب نواڈگی نے کہا تھا کہ ہم قرآن کے ماہر نہیں ہیں، لیکن سپریم کورٹ کا خود پرانا فیصلہ ہے کہ قرآن کا ہر لفظ مذہبی ہو سکتا ہے، لیکن ضروری نہیں کہ یہ لازمی مذہبی روایت ہو۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…