نئی دہلی، 23 دسمبر (انڈیا نیریٹو)
لوک سبھا کی کارروائی جمعہ کے روز غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی گئی۔ سترہویں لوک سبھا کا دسواں اجلاس 7 دسمبر کو شروع ہوا۔ اجلاس کے دوران 9 سرکاری بل پھر سے پیش کیے گئے اور کل 7 بل منظور کیے گئے۔
لوک سبھا اسپیکر نے آج کارروائی کے آغاز کے دوران التوا کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس سیشن کے دوران کل 13 میٹنگز ہوئیں جو 68 گھنٹے 42 منٹ تک جاری رہیں۔ ایوان کے موجودہ اجلاس کی کارکردگی 97 فیصد رہی۔
موجودہ اجلاس کے دوران 9 سرکاری بل پیش کیے گئے اور کل 7 بل منظور کیے گئے۔ اس اجلاس میں اہم مالیاتی اور قانون سازی کے معاملات کو نمٹا دیا گیا۔
منظور کیے گئے کچھ اہم میں آئین (شیڈولڈ ٹرائب) آرڈر (دوسری ترمیم) بل، 2022؛ آئین (شیڈولڈ ٹرائب) آرڈر (تیسری ترمیم) بل، 2022؛ آئین (شیڈولڈ ٹرائب) آرڈر (چوتھی ترمیم) بل، 2022؛ آئین (شیڈولڈ ٹرائب) آرڈر (پانچویں ترمیم) بل، 2022؛ اور اینٹی میری ٹائم پائریسی بل، 2022۔
سال 2022-23 کے لیے پہلے بیچ کے گرانٹس کے ضمنی مطالبات اور سال 2019-2020 کے لیے اضافی گرانٹس کے مطالبات پر بحث 10 گھنٹے 53 منٹ تک جاری رہی۔
اجلاس کے دوران، 20 اور 21 دسمبر کو، ایوان کی جانب سے قاعدہ 193 کے تحت ”ملک میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کا مسئلہ” کے اہم موضوع پر ایک مختصر دورانیے کی بحث ہوئی۔ اس بحث میں ایوان کے 51 معزز ارکان نے حصہ لیا۔ وزیر داخلہ کے جواب پر بحث کا اختتام ہوا۔
ایوان میں عوامی اہمیت کے 374 معاملات اٹھائے گئے۔ ارکان نے قاعدہ 377 کے تحت 298 معاملات ایوان میں اٹھائے۔ لوک سبھا کی اسٹینڈنگ کمیٹیوں کی چھتیس رپورٹیں ایوان میں پیش کی گئیں۔ سیشن کے دوران 56 ستاروں والے سوالات کے جوابات زبانی طور پر دیے گئے۔
وزرا کی جانب سے مختلف اہم موضوعات پر کل 43 بیانات دیے گئے جن میں پارلیمانی امور کے وزیر کے سرکاری کاروبار سے متعلق 2 بیانات بھی شامل ہیں۔
اجلاس کے دوران مختلف وزرا کے ذریعہ ایوان کی میز پر 1811 خطوط رکھے گئے۔
ایوان میں “ہندوستان میں کھیلوں کے فروغ کی ضرورت” جس پر9ویں سیشن میں جزوی طور پر بحث ہوسکی تھی ، پر مزیدمختصر دورانیے کی بحثہوئی اور وزیر کے جواب کے ساتھ ختم ہوئی۔