Categories: قومی

بجلی کی وزارت سے منسلک پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ آج ٹہری میں منعقد ہوئی

<p>
 </p>
<div>
 </div>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">بجلی کی وزارت سے منسلک پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ آج اتراکھنڈ کے ٹہری میں منعقد ہوئی۔ بجلی  اور این آر ای کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے میٹنگ کی صدارت کی۔ بجلی اور بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گرجر بھی میٹنگ میں موجود تھے۔ اجلاس میں مختلف سیاسی پارٹیوں کے معزز  ارکان پارلیمنٹ نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔ اس موقع پر موجود ارارکان پارلیمنٹ میں جناب مہابلی سنگھ، (لوک سبھا) ، جناب کھاگین مرمو (  لوک سبھا ) ، ڈاکٹر امی یاجنک ( راجیہ سبھا  ) اور  جناب  دھیرج پرساد ساہو ( راجیہ سبھا ) موجود تھے ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">         میٹنگ کا ایجنڈا ’ ہائیڈرو کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کی ضرورت ‘تھا۔ جناب آر کے سنگھ نے بتایا کہ بھارت کی توانائی کی کھپت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھپت ترقی کا ایک اشاریہ ہے اور اس لئے  توانائی کے استعمال میں اضافہ ہماری معیشت کے ارتقا  کی علامت ہے۔ وزیر  موصوف نے توانائی کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے میں آب و ہوا میں تبدیلی کے چیلنج  سے نمٹنے کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت  میں فی کس اخراج عالمی اوسط کے ایک تہائی سے بھی کم ہے، جب کہ ترقی یافتہ ممالک کے لئے  یہ عالمی اوسط کا چار سے چھ گنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب تک ہونے والے اخراج کا تقریباً 80 فی صد ترقی یافتہ دنیا کا ہے۔ تاہم پیرس معاہدے کی روشنی میں حکومت نے سبز توانائی کی طرف بڑھنے کا عزم کیا ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">         مرکزی وزیر نے کہا کہ بھارت نے 2030 ء کی آخری حد کے مقابلے نومبر 2021 ء میں غیر معدنی ایندھن پر مبنی توانائی کے وسائل سے تقریباً 40 فی صد مجموعی برقی توانائی نصب کرنے کی صلاحیت حاصل کرنے کے اپنے ہدف کو پہلے ہی حاصل کر لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے سات برسوں میں بھارت کی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں زبردست اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا  کہ قابل تجدید وسائل کی  153  جی ڈبلیو تنصیبی صلاحیت کے ساتھ بھارت 2030 ء تک غیر معدنی ایندھن کے وسائل  سے 500  جی ڈبلیو کی صلاحیت کا ہدف حاصل کرنے کے لئے تیار ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ اس ضمن میں ہائیڈل پروجیکٹ بہت اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ یہ سبز اور صاف توانائی کا ایک ذریعہ ہے ۔  مرکزی وزیر نے کہا کہ صاف توانائی کے براہ راست فوائد کے علاوہ ہائیڈل پروجیکٹ روزگار پیدا کرتے ہیں  ، گرڈ کو مستحکم بناتے ہیں اور بنیادی ڈھانچے کو بہتر کرتے ہیں  ، سیلاب کے بندوبست میں مدد کرتے ہیں  اور مقامی معیشت میں اضافہ کرنے  میں مدد کرتے ہیں ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">         ہائیڈل پروجیکٹوں کے نفاذ کے چیلنجوں کا خاکہ پیش کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے تمام فریقین کو اعتماد میں لینے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ متاثرہ لوگوں سے رابطہ کامیابی کی کلید ہو گا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک مضبوط باز آبادکاری اور بحالی کا منصوبہ پروجیکٹوں کو عملی جامہ پہنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">         معزز ممبران پارلیمنٹ نے بجلی کی وزارت میں مختلف اقدامات اور اسکیموں کے بارے میں کئی تجاویز پیش کیں۔ جناب سنگھ نے شرکاء کا ان کی قیمتی تجاویز کے لئے  شکریہ ادا کرتے ہوئے میٹنگ کا اختتام کیا۔</span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago