نئی دہلی، 8 اگست ( انڈیا نیرٹیو)
مرکزی حکومت کے خلاف اپوزیشن کی طرف سے لائی گئی عدم اعتماد کی تحریک پر لوک سبھا میں منگل کے روز بحث شروع ہوئی ۔ اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں بی جے پی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ ہوئی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ میٹنگ موجودہ سیشن میں حکمت عملی کے ساتھ ساتھ مشن 2024 کے انتخابات کے لیے بھی اہم ہے۔
ذرائع کے مطابق پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد عدم اعتماد سے بھرا ہوا ہے اور یہ دکھانے کے لیے وہ تحریک عدم اعتماد لائے ہیں۔ اس تحریک میں اپوزیشن کو شکست ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے کہا تھا کہ راجیہ سبھا میں ووٹنگ 2024 سے پہلے سیمی فائنل ہوگی۔ پی ایم نے ان ممبران پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے انہیں اس سیمی فائنل میں جیت پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد’انڈیا‘ نہیں بلکہ ’گھمنڈیا‘اتحاد ہے۔
پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال نے بتایا کہ میٹنگ میں تحریک عدم اعتماد پر پارٹی کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مغرور اتحاد تحریک عدم اعتماد لے کر آیا ہے۔ ہمارے پاس اکثریت ہے، ہمیں سمجھ نہیں آتا کہ وہ تحریک داد کیوں لائے؟ لیکن ہو سکتا ہے کہ وہ شاید یہ جانچنا چاہتے ہیں کہ وہ متحد ہیں یا نہیں۔
قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا میں 8، 9 اور 10 اگست کو عدم اعتماد کی تحریک پر بحث ہوگی۔ وزیر اعظم مودی 10 اگست کو بحث کا جواب دیں گے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…