Categories: قومی

ناب ہردیپ سنگھ پوری : توانائی کی قیمت صارف ملکوں کی ادائیگی کی صلاحیت سےزیادہ نہیں ہونی چاہیے

<p>
 </p>
<div>
 </div>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px -2.3pt 10px 0in; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نئی دہلی۔ </span></span><span dir="LTR" style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">2</span></span><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">2  اکتوبر      </span></span><span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آج کہا کہ جب تک خام تیل کی قیمتیں پائیدار سطح پر برقرار نہیں رہتی ہیں، یہ عالمی اقتصادی بحالی کے مثبت انداز میں آگے بڑھنے کے عمل  کو شدید طور پر متاثر کریں گی ۔ انڈیا انرجی فورم سیرا ویک میں مرکزی وزیر نے  اپنے اختتامی کلمات میں، ورلڈ بینک کے تازہ ترین  اشیائے صرف کے بازار کی تلاش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ توانائی کی قیمت کو استعمال کرنے والے ممالک کی ادائیگی کی صلاحیت سے زیادہ نہیں ہونے دیا جانا چاہیے۔ اور اس لازمی ضرورت کو استعمال کرنے والے ممالک کے ذریعہ مستقبل کے لیے اپنے پیداواری پروفائل کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے ترتیب دیا جانا چاہئے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px -2.3pt 10px 0in; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">ورلڈ بینک نے کہا تھا کہ "توانائی کی قیمتوں میں اضافے سے عالمی افراط زر کے لیے قریب مدتی خطرات پیدا ہوتے ہیں اور اگر برقرار رہے تو توانائی درآمد کرنے والے ممالک کی ترقی پر بھی اس کا اثر پڑ سکتا ہے۔" وزیر موصوف نے کہا کہ یہ وہ بات ہے جو حکومت ہند مسلسل کہتی رہی ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px -2.3pt 10px 0in; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جناب پوری نے کہا کہ ہندوستانی تیل اور گیس کی صنعت نے حالیہ برسوں میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ "ہم نے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وضع کردہ توانائی کے وژن کی بنیاد پر قومی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے متعدد اصلاحات متعارف کروائی ہیں ، جن میں توانائی تک رسائی، توانائی کی کارکردگی، توانائی کی پائیداری، توانائی کی حفاظت اور توانائی کے انصاف کی وکالت کی گئی ہے۔ہندوستان  ہر عالمی پلیٹ فارم پر توانائی کے انصاف کی وکالت کر رہا ہے۔ جیسا کہ ہم  مسلسل کہتے رہے ہیں کہ  ملک میں بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ہمیں سپلائی کے تمام گنجائشوں کو تلاش کرنا ہوگا جو پائیدار ، محفوظ اور کفایتی ہوں ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px -2.3pt 10px 0in; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جناب پوری نے کہا کہ پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت درآمد پر انحصار کو کم کرنے کے لیےہندوستان میں تلاش بڑھانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہندوستان میں 26 تلچھٹ طاسوں میں سے صرف 6 کی تلاش کی گئی ہے۔ "ہم بین الاقوامی شراکت داروں کی تلاش کر رہے ہیں تاکہ وہ ہندوستان کی تلاش کے سفر میں حصہ لے سکیں۔" وزیرموصوف نے عالمی صنعتوں اور ماہرین کو دعوت دی کہ وہ ہندوستان میں ہر قسم کی توانائی کی پیداوار کو بڑھا کر ملک کی مشترکہ خوشحالی میں شراکت دار بنیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px -2.3pt 10px 0in; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">انہوں نے کہا کہ ہم حیاتیاتی ایندھن کے ذریعہ کم کاربن کے اخراج کو فروغ دینے اور 2025 تک ایتھنول کی آمیزش کو 20 فیصد تک بڑھانے، فضلہ سے توانائی کے پروگرام، اور کمپریسڈ بایو گیس اور ہائیڈروجن ایندھن کی جانب پرجوش اہداف کے لیے کام کر رہے ہیں۔ یہ سب اسی وقت کیا جائے گا جب کہ بنیادی توانائی آمیزش میں سال  2030 تک گیس کی موجودہ حصہ داری  6 فیصد سے 15 فیصد تک بڑھانے کی راہ پر گامزن رہے گی۔ "بے مثال عالمی توانائی کی منتقلی کے اس دور میں، ہندوستان اس کوشش کی قیادت کرنے کے لیے حاضر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی جانب سے گزشتہ سات سالوں کے دوران اپنی توانائی کی ضروریات کو پائیدار ذرائع سے پورا کرنے کے لیے شروع کی گئی گہری تبدیلیاں اس پہلو کی گواہی دیتی ہیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px -2.3pt 10px 0in; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">انڈیا انرجی فورم سیرا ویک کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب پوری نے کہا کہ اس سال کی کانفرنس توانائی کی منڈیوں اور عالمی معیشت کے لیے انتہائی ہنگامہ خیز اور نتیجہ خیز وقت کے پس منظر میں منعقد ہوئی۔ عالمی توانائی منڈیوں کی اتھل پتھل کے درمیان ، اس فورم نے</span></span> <span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">کوپ – 26 </span></span><span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">سے کچھ دن پہلے گہری اور ضروری بات چیت کوپورا کیا ہے۔ </span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago