Categories: قومی

خریف مارکیٹنگ سیزن کے دوران کم از کم امدادی قیمت( ایم ایس پی) کا نفاذ

<div class="container">
<div class="pull-right"></div>
<div class="innner-page-main-about-us-content-right-part">
<div class="MinistryNameSubhead text-center"></div>
<div class="text-center">

خریف مارکیٹنگ سیزن کے دوران کم از کم امدادی قیمت( ایم ایس پی) کا نفاذ
<span id="ltrSubtitle">
دھان کی خرید میں پچھلے سال کے مقابلے 19.92 فیصد سے زیادہ اضافہ دیکھاگیا
کے ایم ایس خرید کاروائی کے تحت 47010.10 کروڑ روپے کے ایم ایس پی کی دھان کی خرید کی گئی ہے جس سے تقریباً 21.09 لاکھ دھان کے کسانوں کو فائدہ ہوا ہے</span>

</div>
<p dir="RTL">رواں خریف مارکیٹنگ سیزن( کے ایم ایس) 2021-2020 کے دوران حکومت نے اپنی موجودہ کم از کم امدادی قیمت( ایم ایس پی) اسکیموں کے مطابق کسانوں سے ایم ایس پی پر خریف  پر 2021-2020 پر فصلوں کی خرید جاری رکھی ہے۔</p>
<p dir="RTL">7 نومبر 2020 تک کل 248.99 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ دھان کی خرید کے ساتھ خریف مارکیٹنگ سیزن کے 2021-2020 کے لئے دھان کی خرید پنچاب، ہریانہ، اترپردیش، تلنگانہ، اترا کھنڈ، تمل ناڈو، چنڈی گڑھ، جموں وکشمیر، کیرالہ، گجرات اور آندھرا پردیش جیسی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بدستور جاری ہے۔ پچھلے سال اسی مدت کے دوران207.63 لاکھ میٹرک ٹن دھان کی خرید کی گئی تھی یعنی اس بار دھان کی خرید میں19.92 فیصد سے زیادہ کااضافہ ہوا ہے ۔ کل248.99 لاکھ میٹرک ٹن خرید میں سے صرف پنچاب سے 175.24 لاکھ میٹرک ٹن کی خرید کی گئی جو کہ کل خرید کا 70.37 فیصد ہے۔</p>
<p dir="RTL"><span dir="LTR"><img src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001QI4G.jpg" alt="aa.jpg" /></span></p>
<p dir="RTL"> کل 47010.01 کروڑ روپے ایم ایس پی قیمت کے ساتھ موجودہ کے ایم ایس خرید کے عمل سے تقریباً21.09 لاکھ کسانوں کو اب تک فائدہ ہوچکا ہے۔</p>
<p dir="RTL"><span dir="LTR"><img src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002L96D.jpg" alt="bb.jpg" /></span></p>
<p dir="RTL">اس کے علاوہ ریاستوں سے تجاویز کی بنیاد پر خریف مارکیٹنگ سیزن 2020 کے لئے تمل ناڈو، کرناٹک، مہاراشٹر، تلنگانہ، گجرات، ہریانہ، اترپردیش، اوڈیشہ، راجستھان اور آندھرا پردیش ریاستوں سے بنیادی امدادی اسکیم( پی ایس ایس) کے تحت 45.01 لاکھ میٹرک ٹن دالوں اور تلہن کی خرید کے لئے منظوری دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ آندھرا پردیش، کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرالہ ریاستوں کے لئے  کھوپرے( بارہ ماسی فصل) کے1.23 لاکھ میٹرک ٹن کی خرید کو بھی منظوری دی گئی۔ پی ایس ایس کے تحت دیگر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے خرید کی تجاویز کی موصولی پر دال، تلہن اور کھوپرے کے لئے بھی منظوری دی جائے گی تاکہ شیڈول فصل مدت کے دوران بازار کی قیمت ایم ایس پی سے کم ہونے کی حالت میں سال 2021-2020 کے لئے نوٹیفائڈ ایم ایس پی کی بنیاد پر ان فصلوں کے ایف اے کیو  گریڈ کی خرید ریاست کی طرف سے نامزد خرید ایجنسیوں کے توسط سے مرکزی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعہ متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سیدھے رجسٹرڈ کسانوں سے کی جاسکے۔</p>
<p dir="RTL">7 نومبر2020 تک حکومت نے اپنی نوڈل ایجنسیوں کے توسط سے171.60 کروڑ روپے کی ایم ایس پی  قیمت والی مونگ، اڑد، مونگ پھلی اور سویا بین کی 31988.25 میٹرک ٹن کی خرید کی  جس سے تمل ناڈو، مہاراشٹر، گجرات، ہریانہ اور راجستھان کے18949 کسانوں کو فائدہ ہوا۔ پچھلے سال کی اسی مدت میں 17586.31 میٹرک ٹن کی خرید ہوئی تھی یعنی اس بار دالوں اور تلہن کی خرید میں 81.89 فیصد کااضافہ ہوا ہے۔</p>
<p dir="RTL">اسی طرح 7 نومبر 2020 تک کرناٹک اور تمل ناڈو کے 3961 کسانوں کو فائدہ پہنچاتے ہوئے 52.40 کروڑ روپے ایم ایس پی قیمت والی5089 میٹرک ٹن کھوپرے( بارہ ماسی فصل) کی خرید کی گئی۔ جب کہ پچھلے سال اسی مدت کے دوران 293.34 میٹرک ٹن کھوپرے کی خرید ہوئی تھی۔ کھوپرے اور اڑد کے سلسلے میں زیادہ تر سرکردہ پیداواری ریاستوں میں قیمتیں ایم ایس پی سے زیادہ ہے۔ متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومت خرید کی فصل دال اورتلہن کے سلسلے میں آمد کی بنیاد پر متعلقہ ریاستوں کے ذریعہ طے کی  گئی تاریخ سے خرید شروع کرنے کے لئے ضروری انتظامات کررہی ہیں۔</p>
<p dir="RTL"><span dir="LTR"><img src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0031W57.jpg" alt="cc.jpg" /></span></p>
<p dir="RTL">پنچاب ، ہریانہ، راجستھان،مدھیہ پردیش، تلنگانہ، آندھرا پردیش ، مہاراشٹر اور گجرات ریاستوں میں ایم ایس پی کے تحت بیج  کپاس( کپاس) کی خرید کاعمل بدستور جاری ہے۔7 نومبر 2020 تک 1022074 کپاس کے بنڈل خریدے گئے جن کی قیمت2952.51 کروڑ روپے ہے جس سے198060 کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔</p>
<p dir="RTL"><span dir="LTR"><img src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0045UTA.jpg" alt="ee.jpg" /></span></p>

</div>
</div>
<div class="section1">
<div id="second_t">
<div id="sndr_rm">
<div class="sticky-social"></div>
</div>
</div>
</div>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago