Categories: قومی

قومی ترانہ گانے کے مقابلے کو جموں و کشمیر کے شہریوں کا زبردست ردعمل ملا

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
آزادی کے 75 سال کو منانے اور اسے ' آزادی کا امرت مہوتسو' کے طور پر منانے کے لیے، محکمہ اطلاعات اور تعلقات عامہ  نے قومی ترانہ گانے کا مقابلہ 2022 شروع کیا تھا جس کے لیے یکم  اگست تا 7 اگست 2022کے درمیان آن لائن اندراجات کھلے تھے۔ اس مقابلے کے تحت حکومت نے جموں و کشمیر کے شہریوں سے کہا تھا کہ وہ گوگل لنک کے ذریعے اپنے اندراجات جمع کر کے قومی ترانہ گانے کے مقابلے میں حصہ لیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اندراجات انفرادی اور گروپ کیٹیگریز کے تحت کھلے تھے۔ انفرادی زمرے کے تحت، دو ذیلی زمرہ جات کے لوگوں، 13-18 سال اور 18 سال سے زیادہ عمر کے افراد کو مقابلے میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی تھی جہاں گروپ کیٹیگری کے لیے عمر کی کوئی پابندی نہیں رکھی گئی تھی۔ اس پہل کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز کے ڈائریکٹر، اکشے لابرو نے کہا کہ "اس مقابلے کے تحت جموں و کشمیر کے مختلف حصوں سے تقریباً 9000 اندراجات جن میں تقریباً 50,000 شرکاء شامل تھے، جو پچھلے سال موصول ہونے والی اندراجات سے چار گنا زیادہ ہے اور تقریباً مساوی گزارشات ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جموں اور کشمیر دونوں ڈویژنوں سے موصول ہوئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خاص طور پر جنوبی کشمیر کے اضلاع سب سے آگے ہیں اور انہوں نے جمع کرانے کی تعداد میں زبردست ردعمل دیا ہے۔ موصول ہونے والی اندراجات شرکاء کے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو بھیجی جائیں گی جو ہر زمرے میں سے بہترین تین کا انتخاب کریں گے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ہر ضلع سے جیتنے والے یوم آزادی کے موقع پر اپنے متعلقہ ضلعی ہیڈکوارٹر میں قومی ترانہ گائیں گے۔ اگر ضلعی سطح کے فاتحین کی فہرست ڈویژنل کمشنروں کو بھیجی جائے گی جو پھر فاتحین کو حتمی شکل دیں گے۔ مقابلے کے فاتحین کو بالترتیب پہلے، دوسرے اور تیسرے انعامات کے لیے 25,000 روپے، 11,000 روپے اور 5,000 روپے کے نقد انعامات کے علاوہ ڈویژنل سطح پر یوم آزادی کی تقریبات میں قومی ترانہ پیش کرنے کا موقع بھی ملے گا۔ ڈیڈ لائن میں توسیع کے لیے موصول ہونے والی درخواستوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئےمحکمہ  رابطہ عامہ  'آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت مقابلے کا ایک اور دور شروع کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago